بھارتی پولیس نے صحافی کے قتل کے الزام میں بھارتی فوج کے ایک افسر کو گرفتار کر لیا جبکہ اس کے خلاف فراڈ کے الزامات کی تحقیقات کا بھی آغاز کر دیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چند روز قبل بھارت کی مشرقی ریاست تِری پورا میں رپورٹر سُدپ دتہ کو مبینہ طور پر بھارتی آرمی کے جونیئر افسر نے اس وقت قتل کیا جب وہ ایک خبر کی تحقیقات کے لیے ریاست کے پیراملٹری بیس کیمپ میں گئے تھے۔

پولیس کے مطابق بھارتی فوج کے ایک کمانڈنٹ افسر ٹاپن دیبرما کو بدھ (22 نومبر) کو گرفتار کیا گیا ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے محافظ کو بنگالی اخبار کے ایک رپورٹر کو فائرنگ کرکے قتل کرنے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں: خاتون صحافی کا قتل ’یہ میرا بھارت نہیں‘

مقامی پولیس کے سپرنٹنڈنٹ پردیپ دے نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ملزم فوجی کو گرفتار کرکے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جاچکا ہے جبکہ وہ اس وقت 10 روز کے ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فوجی افسر کے محافظ نندو ریانگ کو پہلے ہی گرفتار کیا جاچکا ہے۔

بنگالی اخبار ’سیاندن پتریکا‘ کے ایڈیٹر نے خدشات کا اظہار کیا کہ یہ قتل رپورٹر کے ایک آرٹیکل لکھنے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ بھارتی فوج کے ایک سینئر افسر نے تری پورا میں ایک بنگالی اخبار کے رپورٹر کو قتل کردیا تھا جس پر اس اخبار کے ایڈیٹر کا کہنا تھا کہ رپورٹر بھارتی فوج کے افسر کے خلاف مالی خردبرد کی تحقیقات کر رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی ریاست اتر پردیش میں صحافی قتل

مقامی پولیس کے چیف ابھیجیت سپتارشی کا کہنا تھا کہ فوجی افسر اور صحافی کے درمیان قتل سے قبل ان کے آفس میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا جبکہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ فوجی افسر نے دعویٰ کیا تھا کہ صحافی نے جھگڑے کے دوران ان کی رائفل چھیننے کی کوشش کی۔

اخبار کے ایڈیٹر کا کہنا تھا کہ مقتول رپورٹر فوجی افسر کے خلاف اس سے قبل 4 مرتبہ ان کی مالی خورد برد کے حوالے سے خبریں رپورٹ کر چکے تھے۔

خیال رہے کہ یہ بھارت میں گزشتہ چند ماہ کے دوران قتل ہونے والے تیسرے صحافی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں