اسلام آباد: دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے سعودی عرب کی سربراہی میں قائم اسلامی ممالک کی افواج کے اتحاد کی افتتاحی تقریب ممبر ممالک کے وزراء دفاع کے اجلاس کے بعد اتوار (26 نومبر) کے روز ریاض میں منعقد کی جائے گی۔

اسلامک ملٹری کاؤنٹر ٹیر رزم کولیشن (آئی ایم سی ٹی سی) یا انسداد دہشت گردی کے لیے اسلامی فوج کے اتحاد کے اجلاس میں دفاعی کونسل کی جانب سے 'دہشت گردی کے خلاف اتحاد' کے موضوع پر بات کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: سعودی اتحاد میں شمولیت:پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس طلب کرنےکا مطالبہ

آئی ایم سی ٹی سی کے سیکریٹری جنرل لیفٹننٹ عبداللہ الصالح کا کہنا تھا کہ اس اجلاس میں ہمارے آپریشنز کا افتتاح کیا جائے گا۔

جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ آئی ایم سی ٹی سی کا نقطہ نظر 4 اہم امور پر مشتمل ہے جن میں نظریہ، رابطہ، اور انسداد دہشت گردی فوج اور اس کی مالی تعاون کرنا شامل ہے تاکہ تمام قسم کی دہشت گردی اور انتہا پسندی سے لڑا جاسکے اور امن کو بحال کرنے کی عالمی کوششوں میں اپنا کردار ادا کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی اتحاد میں شمولیت کا معاہدہ نہیں کیا، پاکستان

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان جنہوں نے اس اتحاد کو قائم کیا تھا، وزراء دفاع کے اجلاس کا افتتاح کریں گے۔

بیانیے میں کہا گیا جنرل صالح اس اتحاد کی حکمت عملی، کارروائیاں اور آگے کے منصوبوں کے حوالے سے اجلاس میں شرکاء کو آگاہ کریں گے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب نے دسمبر 2015 میں یہ اعلان کیا تھا کہ اس نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کے لیے 34 اسلامی ریاستوں پر مشتمل اتحاد قائم کیا ہے، جس میں پاکستان بھی شامل ہے، جبکہ ایران کا نام اس فہرست میں شامل نہیں تھا، بعدازاں اس اتحاد میں شامل ممالک کی تعداد 41 ہوگئی۔

یاد رہے کہ پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے رواں سال اپریل کے مہینے میں پاکستان کی حکومت کی اجازت کے بعد سعودی عرب کی سربراہی میں قائم ہونے والے اسلامی ممالک کی افواج کے اتحاد کے سربراہ کا عہدہ سنبھالیا تھا۔


یہ خبر 24 نومبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں