بائیس مئی 2010 کو ایک کمپیوٹر ڈویلپر نے اس وقت لگ بھگ گمنام ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کے 10 ہزار یونٹ سے 2 پیزا خریدے تھے۔

اور اب اس ڈیجیٹل کرنسی کے ایک یونٹ کی قیمت 10 ہزار کی تاریخی حد عبور کر گئی ہے اور اس طرح وہ 10 ہزار بٹ کوائن کے وہ دو پیزا 100 ملین ڈالرز (10 ارب 54 کروڑ پاکستانی روپے) کے ہوچکے ہیں۔

جی ہاں واقعی اور اب اس ڈویلپر کو افسوس ہوتا ہے کہ اس نے کروڑوں ڈالرز محض دو پیزا پر ضائع کردیئے۔

بٹ کوائن جو ایک سال پہلے 750 ڈالرز سے بھی کم قیمت پر دستیاب تھے، نے اس سال متعدد ریکارڈز کو توڑا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : دنیائے انٹرنیٹ کی کرنسی

تحریر کے وقت یہ ڈیجیٹل کرنسی 10 ہزار 940 ڈالرز (ساڑھے گیارہ لاکھ پاکستانی روپے) سے زائد پر ٹریڈ ہورہے تھے۔

رواں سال اس کرنسی کی قدر میں 1000 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے اور ایک ڈویلپر لاسزلو ہینیسیز نے 2010 میں وہ مہنگے پیزا خریدے تھے۔

ایسا بھی مانا جاتا ہے کہ وہ بٹ کوائن سے کسی چیز کی پہلی خریداری بھی تھی۔

اس وقت دس ہزار بٹ کوائن کی قدر 40 ڈالرز کے برابر تھی اور اب بھی بٹ کوائن رکھنے والے ہر سال اس دن بٹ کوائن پیزا ڈے مناتے ہیں۔

لاسزلو کے مطابق اس وقت کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ بٹ کوائن کی قدر میں اتنا اضافہ ہوا بلکہ اس زمانے میں ایک پیزا کے بدلے ان کا تبادلہ زبردست خیال لگتا تھا، کوئی نہیں جانتا تھا کہ یہ کرنسی اتنی زیادہ اہمیت اختیار کرجائے گی۔

خیال رہے کہ نومبر کے مہینے میں یہ کرنسی پہلے سات، آٹھ اور پھر نو ہزار کی حد پہلی بار عبور کرنے میں کامیاب ہوئی اور لگتا ہے کہ مہینے کے اختتام تک گیارہ سے بارہ ہزار ڈالرز کا سنگ میل بھی طے کرلے گی۔

تبصرے (1) بند ہیں

عمران Nov 29, 2017 07:39pm
پاکستاں میں تو بٹ کوائن پر پابندی ہے ۔۔ سٹیٹ بنک 100 سال بعد سمجھے گا کہ یہ کیا چیز ہے!