اسلام آباد: سپریم کورٹ نے 5 افراد کے قتل میں سزائے موت پانے والے ملزم کو 10 سال بعد عدم ثبوت پر بری کردیا۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سزائے موت کے قیدی کے کیس کی سماعت کی۔

مزید پڑھیں: 19 سال بعد بَری ہونے والا ملزم 2 سال قبل فوت

کیس کی سماعت کے دوران جسٹس آصف کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ ملزم کے اقبالی بیان میں سقم ہیں جبکہ استغاثہ کیس کو ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔

عدالت عظمیٰ نے مزید کہا کہ واقعے کا عینی شاہد بھی موجود نہیں، جس کے بعد عدالت نے سزائے موت کے ملزم کی سزا ختم کرتے ہوئے اسے بری کرنے کا حکم دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: قتل کا ملزم 24 سال بعد ناکافی ثبوت پر بری

خیال رہے کہ ملزم سعید اختر کے خلاف راولپنڈی کے تھانہ آر اے بازار میں 5 افراد کے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

بعد ازاں ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزائے موت کا حکم دیا تھا جبکہ لاہور ہائی کورٹ نے بھی سزائے موت کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں