الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے پارٹی صدر بننے کے خلاف دائر درخواستوں کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل کی عدم حاضری کی وجہ سے غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیا۔

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں ای سی پی کے 3 رکنی بینچ نے نواز شریف کے پاکستان مسلم لیگ (ن) کا صدر بننے کے خلاف پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) اور پی ٹی آئی کی 4 درخواستوں پر سماعت کی۔

مزید پڑھیں: الیکشن بل کے خلاف عمران خان کی درخواست پر عدالت کے اعتراضات

درخواست پر سماعت کے دوران پی اے ٹی کے وکیل نیاز انقلابی ایڈووکیٹ ای سی پی کے 3 رکنی بینچ کے سامنے پیش ہوئے اور پی ٹی آئی کے وکیل غیر حاضر رہے جبکہ ان کے کوئی نمائندے بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ الیکشن ایکٹ 2017 تو سپریم کورٹ میں چیلنج ہے تو ہم اس معاملے میں کیا کرسکتے ہیں؟

پاکستان عوامی تحریک کے وکیل نیاز انقلابی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ کسی بندے کو عدالت نااہل قرار دے دے تو اس کے نام پر سیاسی جماعت بھی رجسٹرڈ نہیں رہ سکتی اور نہ ہی کبھی لیڈر کے نام پر کوئی بھی جماعت رجسٹر ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابی بل 2017 کے خلاف درخواستیں سماعت کیلئے منظور

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ تو پاکستان مسلم لیگ کے نام سے ای سی پی میں رجسٹرڈ ہے نواز یا قائد اعظم تو گروپ ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے اس معاملے کو سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہونے کے باعث درخواستوں پر سماعت کو غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں