کراچی: حکومت سندھ نے سرکاری سطح پر ’او لیول‘ تعلیم متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

ابتدائی طور پر 50 سرکاری اسکولوں میں او لیول کی تعلیم متعارف کرائی جائے گی۔

اس بات کا فیصلہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ ہاؤس میں اجلاس میں ہوا، جس میں تعلیم سے متعلق مختلف اسکیموں کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں وزیر ورکس اینڈ سروسز امداد پِتافی چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم، پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن ڈاکٹر اقبال درانی، سیکریٹری صحت ڈاکٹر فضل پیچوہو، سیکریٹری خزانہ حسان نقوی، سیکریٹری ورکس اعجاز میمن، سیکریٹری ثقافت اکبر لغاری، سیکریٹری کالجز پرویز سِہار اور دیگر نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں تعلیمی اخراجات میں 153 فیصد اضافہ ہوا: رپورٹ

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ سرکاری اداروں میں تعلیم کا نظام تباہ ہوچکا ہے، جس کی وجوہات میں ٹیچنگ عملے کی جانب سے پیشہ ورانہ طور پر پڑھانے میں عدم دلچسپی اور بنیادی سہولیات کی کمی سمیت کئی وجوہات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’اب ہمیں نہ صرف ان تمام مسائل کو حل کرنا ہے بلکہ تعلیمی نظام میں نئے رجحانات کو بھی متعارف کرانا ہے۔‘

انہوں نے سیکریٹری اسکول ایجوکیشن ڈاکٹر اقبال درانی کو صوبے میں اپریل 2018 تک 50 اسکولوں کے آغاز کی ہدایت کی، جہاں کیمبرج نظام کی تعلیم دی جائے گی۔

مزید پڑھیں: سندھ کی بدحالی دیکھنے کے لیے آنکھوں کی بھی ضرورت نہیں

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ’صوبائی حکومت تعلیم پر بجٹ کا کافی حصہ خرچ کر رہی ہے، لیکن اس کے باوجود ہمیں اس کا پھل نہیں مل رہا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں