سندھ رینجرز اور پولیس نے خفیہ اطلاع پر کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں کارروائی کرکے اسلحے کے جعلی لائسنس بنانے اور غیرقانونی اسلحے کی خرید و فروخت میں ملوث تین پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد کو گرفتار کرلیا۔

رینجرز کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پولیس اور رینجرز کو لیاقت آباد میں جعلی لائسنس بنانے اور غیر قانونی اسلحے کی خرید وفروخت میں ملوث گروہ کی اطلاع ملی تھی جس کے بعد مذکورہ علاقے میں ہدفی کارروائی کرکے ایک شخص فیضان خان کو ناجائز ہتھیاروں اور 5 عدد جعلی لائسنس سمیت گرفتار کرلیا گیا۔

دوران تفتیش ملزم نے اعتراف کیا کہ ایک منظم گروہ اس کاروبار میں ملوث ہے اور انکشاف کیا کہ یہ گروہ نے گذشتہ چند برسوں میں لاکھوں روپے کے عوض اسلحے کے جعلی لائسنس بنانے کے کاروبار کر رہا تھا۔

گرفتار ملزم کے اعترافی بیان کی روشنی میں رینجرز اور پولیس نے ایک اور کارروائی کرکے گروہ کے دیگر سات ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا جن میں پولیس کے تین عہدیدار عمر دراز خان، سید نادرعلی شاہ اور سید شاہد علی شامل ہیں۔

رینجرز کی جانب سے گرفتار کیے گئے دیگر ملزمان میں جنید، زوہیر کمال، صدام صدیقی اور ٹارگٹ کلر کامران پریڈی شامل ہے، کامران پریڈی متعدد بار جیل کاٹنے کے بعد بھی کئی خودکارہتھیار حوالدار نادر شاہ کو فروخت کرنے میں ملوث ہے۔

اعلامیے کے مطابق رینجرز اور پولیس نے مختلف ہتھیار بھی قبضے میں لیے جن میں9 عدد مختلف اقسام کے ہتھیار بشمول 2 عدد رائفل G-3 اور مختلف ہتھیاروں کے میگزین شامل ہیں۔

ملزمان کے قبضے سے اسلحے کے 140 جعلی لائسنس بشمول کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس اور نادرا فارم، جعلی دستاویزات، میٹرک، انٹرمیڈیٹ اور گریجویشن کی جعلی ڈگریاں اور 7عدد جعلی ڈرائیونگ لائسنس بھی برآمد کر لیے گئے۔

گرفتار ملزمان سے سیکڑوں سرکاری اداروں، کراچی، ٹھٹھہ، قمبر شہدادکوٹ، جعفرآباد، لسبیلہ، نواب شاہ، کوئٹہ، مالاکنڈ، جیکب آباد کے ڈپٹی کمشنرز اور وزارت خارجہ، وزارت داخلہ، بینکوں، یونیورسٹیوں، تعلیمی بورڈ، رینجرز، اسپیشل ٹاسک سیل، سینئر پولیس افسران سمیت دیگر کئی اعلیٰ افسران کی سرکاری جعلی مہریں بھی برآمد ہوئیں۔

مزید برآں ملزمان کی نشاندہی پرجعلی دستاویز ات کی تیاری میں استعمال ہونے والا سامان بشمول کمپیوٹرز، کلر پرنٹرز، کارڈ پرنٹنگ اینڈ کٹنگ مشین، لیمینیشن مشین، اسٹیشنری اورپرنٹنگ میٹریل بھی برآمد کر لیا گیا۔

رینجرز کے اعلامیے کے مطابق مذکورہ گروہ پچھلے دس سال سے اس کاروبار میں ملوث تھا اور دوران تفتیش ملزمان نے 7 ہزار سے 8 ہزار جعلی اسلحہ لائسنس، 3 ہزار 500 سے 4 ہزارجعلی تعلیمی اسناد، سیکڑوں ڈرائیونگ لائسنس اور مختلف اداروں کے جعلی این او سی بھاری رقوم کے عوض فراہم کر نے کا اعتراف کیا۔

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) رینجرز میجرجنرل محمد سعید نے اس کامیاب آپریشن پر پاکستان رینجرز سندھ اور سندھ پولیس کی ٹیم کو مبارک باد دی اور ان کی پیشہ وارانہ صلاحیت کو سراہا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں