کوئٹہ: سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران بلوچستان میں 279 فرقہ وارانہ اور مذہبی تشدد کے واقعات میں 242 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

جاں بحق ہونے والوں میں لیویز فورس، پولیس، فرنٹیئر کورپس (ایف سی) کے علاوہ کئی شہری بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ میں خود کش حملہ، اے آئی جی جاں بحق

کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں ہونے والے سانحے میں رواں سال جنوری سے اب تک 518 افراد زخمی ہوئے تھے۔

ڈان کو موصول ہونے والے ڈیٹا کے مطابق ایف سی پر 64 حملے کیے گئے جس میں 45 اہلکار جاں بحق اور 118 زخمی ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: مسافر ٹرین پر بم حملہ، 5 افراد زخمی

پولیس پر ہونے والے 17 حملوں میں 5 سینیئر افسران سمیت 51 پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے تھے۔

سینیئر افسران میں ڈی آئی جی حامد شکیل، ایس پی محمد الیاس، ڈی پی او ساجد خان مہمند، ایس پی مبارک شاہ اور عبدالسلام شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: فورسز کے قافلے پر حملہ، 6 اہلکار ہلاک

مذہب کی بنیاد پر کیے گئے 6 حملوں میں 11 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوئے تھے۔

کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں 117 خودکش حملوں، بم دھماکوں اور مسلح حملوں میں 115 افراد جاں بحق جبکہ 293 زخمی ہوئے تھے۔


یہ خبر 16 دسمبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں