سعودی ولی عہد دنیا کے مہنگے ترین گھر کے بھی مالک

18 دسمبر 2017
چیٹیاﺅ لوئس 14— فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز
چیٹیاﺅ لوئس 14— فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز

رواں ماہ کے شروع میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے فن مصوری کا مہنگا ترین شہ پارہ 45 کروڑ ڈالر (47 ارب پاکستانی روپے سے زائد) میں خریدا تھا اور اب انکشاف ہوا ہے کہ وہ دنیا کے مہنگے ترین گھر کے مالک بھی ہیں۔

امریکی روزنامے نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد نے فرانس میں موجود ایک قلعے کو 30 کروڑ ڈالر سے زائد (33 ارب پاکستانی روپے) میں خریدا۔

دسمبر 2015 میں یہ رپورٹ سامنے آئی تھی کہ اس گھر کو مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھنے والے ایک گمنام خریدار نے 301 ملین ڈالر سے زائد ادا کرکے خریدا تھا اور اس طرح مہنگے ترین گھر کا پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا جو لندن کے پینٹ ہاﺅس کے پاس تھا جسے 221 ملین ڈالر میں فروخت کیا گیا تھا۔

پیرس کے قریب واقع یہ گھر 56 ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوا اور اس کا ڈیزائن 17 ویں صدی کے محلات سے متاثر ہوکر تیار کیا گیا۔

اب انکشاف ہوا ہے کہ چیٹیاﺅ لوئس 14 نامی اس قلعے کو سعودی شہزادے نے خریدا تھا۔

اے پی فائل فوٹو
اے پی فائل فوٹو

یہ دعویٰ اس وقت سامنے آیا ہے جب سعودی عرب میں گزشتہ ماہ سے کرپشن کے خلاف مہم زور و شور سے جاری ہے جس کے دوران شاہی خاندان کے افراد سمیت ڈیڑھ درجن سے زائد افراد کو حراست میں لے کر ریاض کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں قید کیا گیا۔

مزید پڑھیں : سعودی عرب میں کرپشن کے خلاف مہم کا دائرہ وسیع

رپورٹ کے مطابق فرانس میں دنیا کے مہنگے ترین گھر کے ساتھ ساتھ سعودی ولی عہد نے 45 کروڑ ڈالر کی پینٹنگ اور 50 کروڑ ڈالر کی ایک یاٹ بھی خریدی تھی۔

دنیا کی سب سے مہنگی پیٹنگ جسے کے مبینہ مالک اب سعودی ولی عہد ہیں — اے ایف پی فائل فوٹو
دنیا کی سب سے مہنگی پیٹنگ جسے کے مبینہ مالک اب سعودی ولی عہد ہیں — اے ایف پی فائل فوٹو

امریکی اخبار کے مطابق سعودی ولی عہد دنیا کے سامنے اپنی ایک تشخص بنانے کی کوشش کررہے ہیں یعنی کامیابی، دوسروں سے مختلف، اصلاحات پسند اور کرپشن سے دور، مگر اس طرح کی مہنگی خریداریاں اس تصور کے لیے شدید دھچکا ہیں۔

دنیا کے اس مہنگے ترین گھر کی خریداری کی ملکیت فرانس اور لگسمبرگ کی متعدد کمپنیوں کے پیچھے چھپا کر رکھی گئی تھی مگر اخبار کی تحقیقات سے انکشاف ہوا کہ وہ تمام کمپنیاں ایک سعودی فرم ایٹ انوسٹمینٹ کمپنی کی ملکیت ہیں جو سعودی ولی عہد کی ذاتی فاﺅنڈیشن کی ذمہ داریاں بھی سنبھالتی ہے۔

اسی کمپنی کے ذریعے سعودی شہزادے نے 2015 میں جنوبی فرانس میں تعطیلات مناتے ہوئے ایک روسی تاجر سے 500 ملین ڈالر کی یاٹ خریدی تھی۔

امریکی اخبار نے دعویٰ کیا کہ سعودی شاہی خاندان کے مشیروں نے تصدیق کی ہے کہ یہ قلعہ شہزادہ سلمان بن محمد کی ملکیت میں ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسی کمپنی نے حال ہی میں 620 ایکڑ کی ایک اور فرانسیسی جائیداد خریدی ہے، مگر یہ واضح نہیں کہ وہ سعودی ولی عہد کی ملکیت ہے یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں : طاقتور ترین سعودی شہزادے محمد بن سلمان کو عروج کیسے ملا؟

اس سے قبل سواتور مونڈی نامی دنیا کی مہنگی ترین پینٹنگ کو سعودی ولی عہد نے اپنے ایک دوست شہزادہ بدر بن عبداللہ کے ذریعے خریدا تھا۔

اس پینٹنگ کو ابوظہبی میں قائم میوزیم لوورے میں رکھنے کا اعلان کیا گیا تھا، مگر امریکی روزنامے کے مطابق اس پینٹنگ کو سعودی عرب اس لیے نہیں پہنچایا جارہا کیونکہ اس سے شہزادہ سلمان بن محمد کو کرپشن کے خلاف مہم کے باعث شرمندگی کا سامنا پڑسکتا ہے۔

کرپشن کے خالف اس مہم سے سعودی حکومت کو سو ارب ڈالرز تک کے اثاثے ملنے کی امید کی جارہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں