پشاور: وفاق کے زیرانتظام علاقے (فاٹا) بل کے حوالے سے پولیٹیکل انتظامیہ نے سیکریٹری قانون کو تجویز ارسال کی ہے جس میں درخواست کی گئی کہ جنوبی وزیرستان میں 76 تھانوں کا قیام عمل میں لایا جائے۔

دستاویزات کے مطابق پولیٹیکل انتظامیہ نے واضح کیا کہ جنوبی وزیرستان کی تحصیل سرویکئی میں 9، لدھا میں 22 اور وانا میں 45 پولیس اسٹیشنز قائم کیے جا سکتے ہیں۔

یہ پڑھیں: وفاقی کابینہ کی ’فاٹا اصلاحات بل‘ پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی منظوری

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے پولیٹیکل انتظامیہ کے حکام نے بتایا کہ مجموعی طور پر 76 تھانوں میں 9 ہزار 160 پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

مذکورہ تجویز پر عمل درآمد کے حوالے سے پولیٹیکل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ’فاٹا اصلاحات بل کے تناظر میں بھیجی گئی تجویز پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: فاٹا بل پر قبائلیوں کی رضا مندی ضروری ہے، افغان قونصل جنرل

خیال رہے کہ رواں برس ستمبر میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کے لیے فاٹا اصلاحات کا بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی منظوری دی تھی۔

مجوزہ بل کے تحت سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کا دائرہ کار قبائلی علاقوں تک بڑھایا جائے گا، جبکہ ملک میں رائج قوانین پر فاٹا میں عملدرآمد ممکن ہو سکے گا۔

مزید پڑھیں: فاٹا اصلاحات بل: اپوزیشن جماعتوں کا واک آؤٹ نویں روز بھی جاری

دسمبر کے اوائل میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت کی جانب سے آخری لمحات میں فاٹا اصلاحات سے متعلق بل پیش نہ کرنے پر اپوزیشن جماعتوں نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کردیا تھا۔

واضح رہے کہ فاٹا بل کے پارلیمنٹ سے منظور ہونے کے بعد ’ایف سی آر‘ قانون کا خاتمہ ہوجائے گا، فاٹا میں ترقیاتی منصوبے شروع کیے جائیں گے اور صوبوں کے اتفاق رائے سے فاٹا کو قابلِ تقسیم محاصل سے اضافی وسائل بھی فراہم کیے جائیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں