کراچی : انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) نے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 7 فیصد کمی کے بعد اپنی 1300 سی سی گاڑیوں سے لیکر 1600 سی سی گاڑیوں پر 50 سے 60 ہزار روپے تک اضافے کا اعلان کردیا۔

کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) علی اصغر جمالی نے کہا کہ مذکورہ قمیتوں کا اطلاق آئندہ برس سے ہوگا۔

یہ پڑھیں: الیکٹرک کاروں کی فروخت میں دو گنا اضافہ

آئی ایم سی کی جانب سے کاروں کی قیمتوں میں اضافے کے بعد 1600 سی سی اٹلس کی قمیت 21 لاکھ 40 ہزار روپے سے بڑھ کر 21 لاکھ 90 ہزار روپے ہوگی۔

دوسری جانب ٹویوٹا کرولا ایکس ایل آئی، جی ایل آئی اور جی ایل آئی آٹومیٹک ٹرانسمیشن کی قیمتیں بھی بالترتیب 18 لاکھ 10 ہزار، 19 لاکھ 40 ہزار اور 20 لاکھ 20 ہزار روپے ہو گئی ہے۔

مارکیٹ ماہرین کا ماننا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی کے بعد مارکیٹ کی دیگر آٹوموبائل کمپنیاں بھی قتیموں میں اضافے پر نظرثانی کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں چینی گاڑی فروخت کے لیے پیش

محکمہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق ناک ڈاﺅن کٹ اور سیمی-ناک ڈاؤن کٹ کی درآمدی 32 کروڑ 90 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی جو گزشتہ مالی سال کے اسی دورانیہ میں 26 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تھی۔

واضح رہے کہ پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی اے ایم اے) کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار میں انکشاف کیا گیا تھا کہ گزشتہ مالی سال جولائی سے نومبر میں 71 ہزار 877 کاریں فروخت کی گئی جبکہ اسی عرصے میں رواں برس فروخت ہونے والی گاڑیوں کی تعداد 87 ہزار 273 ہے۔

مزید پڑھیں: چینی کمپنی کا جلد پاکستان میں گاڑیاں تیار کرنے کا منصوبہ

پی اے ایم اے کا کہنا تھا کہ بسیں بنانے والے مینوفکچررز نے خسارہ کم کرنے کے لیے ٹرک پر توجہ دی جس کی فروخت 2 ہزار 7 سو 66 سے بڑھ کر 3 ہزار 5 سو 74 تک جا پہنچی۔

ٹیوٹا کرولا سے متعلق پی اے ایم اے کا کہنا تھا کہ اس کی فروخت میں معمولی کمی ہوئی، جو رواں مالی سال کے پہلے پانچ مہینے میں 21 ہزار 628 تھی اور اب 21 ہزار 518 ریکارڈ کی گئی۔


یہ خبر 24 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں