پاکستان کی پہلی خاتون روبوٹ سے ملیے

اپ ڈیٹ 26 دسمبر 2017
خاتون روبوٹ نہ صرف مارکیٹ سے سامان لے کر آ سکتی ہے، بلکہ وہ گھر کا تمام کام بھی کرتی ہیں۔ — فوٹو: ڈان نیوز۔
خاتون روبوٹ نہ صرف مارکیٹ سے سامان لے کر آ سکتی ہے، بلکہ وہ گھر کا تمام کام بھی کرتی ہیں۔ — فوٹو: ڈان نیوز۔

اس وقت جہاں دنیا ٹیکنالوجی کے نئے دور میں داخل ہو چکی ہے، اور انسان کی جگہ روبوٹس سے کام لینے اور ان کے منفرد استعمال پر تیزی سے تحقیق جاری ہے، وہیں اب پاکستان میں بھی عملی طور پر اسی طرح کی ایجادات سامنے آنا شروع ہوگئی ہیں۔

حال ہی میں ایسا ہی کچھ کراچی میں دعوتِ ولیمہ کی تقریب میں دیکھنے کو ملا، جب دولہے کی جانب سے ایک ایسا روبوٹ متعارف کروایا گیا، جس نے مہمانوں کا استقبال کرنے کے ساتھ بطور ویٹر بھی خدمات سرانجام دیں۔

میڈیم الیسن نامی اس خاتون روبوٹ کو فیڈرل بی ایریا کے رہائشی انجنئیر محمد نبیل نے تیار کیا ہے، اور پھر خود اپنے ہی ولیمے میں پیش کرکے سب کو حیران کردیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ خاتون روبوٹ انسانوں سے باتیں کرنے کے ساتھ ہاتھ ملانے کی بھی صلاحیت رکھتی ہیں، جنہیں نبیل نے اپنے ہی گھر میں والدہ کے ساتھ بطور ملازمہ کام کرنے کی غرص سے بنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گھریلو روبوٹس کا جمعہ بازار

نبیل کے مطابق انہوں نے اس روبوٹ کو اپنی والدہ کے لیے اس لیے بنایا، کیونکہ اکثر اوقات انہیں گھر کے کام کے حوالے مشکلات رہتی تھیں، اور اب الیسن کے آنے سے یہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔

انھوں نے کہا کہ اس وقت الیسن بازار سے گھریلو اشیاء کی خریداری کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، اور اسی مقصد کے لیے ایک ٹوکری بھی اس میں نصب کی گئی ہے۔

نیبل کا کہنا تھا کہ 'ابھی اس روبوٹ میں مزید 2 فیچرز شامل کرنا باقی ہیں، جن میں گھر کی صفائی اور پوچا لگانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس خاتون روبوٹ کو ایک سال کے عرصے میں تیار کیا گیا، جس میں وہ اور ان کی کمپنی کی پوری ٹیم شامل تھی، جبکہ اس کی تیاری میں 20 لاکھ روپے کی خطیر رقم خرچ ہوئی۔

مزید پڑھیں: پہلی خاتون روبوٹ جو انسان کی طرح شہریت لینے میں کامیاب گئیں

انھوں نے کہا کہ اس روبوٹ کو بناتے وقت وہ ہانگ کانگ کی تیار کردہ خاتون روبوٹ صوفیہ سے بہت متاثر ہوئے تھے، جن کو حال ہی میں سعودی عرب کی عام شہریت حاصل ہوئی، اور ان کا ارادہ ہے کہ مستقبل میں اپنے بنائے ہوئے روبوٹ کو زیادہ ذہین کرکے مزید کاموں کے لیے استعمال میں لایا جائے۔

نبیل کے بقول اس وقت ایلسن صرف انگریزی میں ہی بات کرسکتی ہیں، اور اردو ابھی انہیں نہیں سکھائی گئی، لیکن ان کا یہ کمال اس وقت لوگوں کی توجہ حاصل کرتا ہے، جب یہ کسی بھی بات کا فوراً سے جواب دیتی ہیں۔

اس خاتون روبوٹ میں ایک اور خاص بات اس کی آنکھیں ہیں، جنہیں بہت ہی خوصورتی کے ساتھ نیلے رنگ کا انتخاب کرکے ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ لوگ ان سے متاثر ہوسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کا پہلا ڈینٹسٹ روبوٹ

اس سوال پر کہ خاتون روبوٹ کا نام الیسن کیوں رکھا گیا ؟ نبیل نے بتایا کہ ان کے ساتھی انجینئر شاہ رخ سلیم، جس نے کسی فلم میں الیسن نامی لڑکی کو دیکھا تھا اور اسی سے متاثر ہو کر ان کو روبوٹ کا نام یہی رکھنے کا خیال آیا۔

اپنے مستقبل کے منصوبوں سے متعلق بات کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ وہ ایک اور نیوز اینکر روبوٹ بنانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں، جو ٹی وی پر انسانوں کی طرح خبریں پڑھ سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ آنے والے وقت میں اس طرح کی ایجادات مستقبل میں پاکستان کی آٹو موٹو کی صنعت کی ترقی میں نمایاں تبدیلی لاسکتی ہیں۔

تبصرے (4) بند ہیں

Saba Qayoom Leghari Dec 26, 2017 07:19pm
For your very kind information the Robotic waitress have already been introduced and are currently serving in a restaurant "Burger House" in Hyderabad Pakistan. Come and see.....
گلفام صدیقی Dec 26, 2017 07:30pm
بھائی اس روبوٹ کی فوٹو تو لگادیتے۔
salman.m Dec 27, 2017 08:17am
If it was made by a Pakistani engineer (with mother tongue as Urdu), to be used in Pakistan, as a domestic help, for his mother (who apparently is more comfortable in her mother tongue, Urdu), then, is there a reason (that I am missing), that she only speaks English ?
Khalid khan Dec 27, 2017 10:03am
Well done Engr. M. Nabeel and you are very perfect Pak engr. keep it up.