بولی وڈ کی تاریخی فلم ’پدماوتی‘ کو رواں ماہ یکم دسمبر کو ریلیز ہونا تھا، تاہم راجپوت کرنی سینا اور دیگر انتہاپسند تنظیموں کی جانب سے دھمکیاں ملنے کے بعد اس کی نمائش مؤخر کردی گئی تھی۔

تاہم اب بھارتی فلم سینسر بورڈ نے فلم کی ریلیز کے لیے راہ ہموار کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ’پدماوتی‘ کو معروف مؤرخین کو دکھانے فیصلہ کیا ہے۔

خبریں ہیں کہ ’پدماوتی‘ میں تاریخی حقائق کو مسخ کرنے یا نہ کرنے کا جائزہ لینے کے لیے مؤرخین کی 4 رکنی کمیٹی بنادی گئی ہے، جو آئندہ ماہ فلم کو دیکھے گی۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن (سی بی ایف سی) نے یونیورسٹی و کالجز میں تاریخ کے اساتذہ پر مبنی 4 رکنی کمیٹی بنادی ہے، جو فلم میں تاریخ کو مسخ کرنے کے حقائق کا جائزہ لے گی۔

اخبار نے اپنے ذرائع سے خبر دی کہ مؤرخین کی 4 رکنی کمیٹی آئندہ ماہ یعنی جنوری میں ’پدماوتی‘ کو دیکھ کر اس میں تاریخی حقائق کا جائزہ لے گی۔

یہ بھی پڑھیں: دھمکیوں کے بعد فلم ’پدماوتی‘ کی نمائش مؤخر

سینسر بورڈ کی جانب سے بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جے پور میں واقع یونیورسٹی آف راجستھان کے تاریخ کے پروفیسر بی ایل گپتا اور اسی ریاست کے اگروال کالج آف آرٹس اینڈ سائنس کے پروفیسر آر ایس خانگروٹ کو ’پدماوتی‘ کا تاریخی جائزہ لینے کی کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔

سینسر بورڈ کی جانب سے فلم کا جائزہ لینے کے لیے دعوت دیے جانے پر میڈیا سے بات کے دوران پروفیسر آر ایس خانگروٹ کا کہنا تھا کہ ’پدماوتی‘پر تنازع کرنی سینا راجپوت جماعت اور فلم کی ٹیم یا فلم ساز سنجے لیلیٰ بھنسالی کے درمیان نہیں، بلکہ اس بات پر ہے کہ فلم میں تاریخ کو کیسے دکھایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی جانب سے ایک بار فلم کو دیکھنے کے بعد اس بات کا پتہ چل جائے گا کہ فلم میں حقائق اور تاریخ کو مسخ کیا گیا ہے یا نہیں؟۔

پروفیسر بی ایل گپتا کا کہنا تھا کہ ایک فنکار کو اظہار رائے کی مکمل آزادی ہونی چاہیے، مگر یہ آزادی تاریخ یا حقائق کو مسخ کرنے کی قیمت پرنہیں ملنی چاہیے۔

خیال رہے کہ ’پدماوتی‘ کے خلاف احتجاج کرنے والی کرنی سینا راجپوت تنظیم کا دعویٰ ہے کہ سنجے لیلیٰ بھنسالی نے فلم میں تاریخ اور حقائق کو مسخ کرکے پیش کیا، تاہم فلم کی ٹیم اس تاثر کو مسترد کرچکی ہے۔

مزید پڑھیں: پدماوتی‘ میں نامناسب سین دیکھانے پر سینما جلانے کی دھمکی

فلم ساز سنجے لیلیٰ بھنسالی کے مطابق ’پدماوتی‘ میں تاریخ کو مسخ نہیں کیا گیا، اور نہ ہی فلم میں ’پدماوتی‘ کو کسی غیر مرد کے ساتھ رومانس کرتے دکھایا گیا ہے۔

تاہم اس کے باوجود ہندو انتہاپسندوں کے مظاہرے جاری ہیں، انہوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر یکم دسمبر کو فلم ریلیز کی گئی تو سینما گھروں کو آگ لگادی جائے گی۔

ساتھ ہی انتہاپسندوں نے یہ دھمکی بھی دی تھی کہ فلم کی نمائش ہوئی تو وہ اداکارہ دپیکا پڈوکون کی ناک کاٹ دیں گے۔

واضح رہے کہ ’پدماوتی‘ 13 ویں صدی کی ہندوستانی کہانی پر بنائی گئی فلم ہے، فلم کی مرکزی کاسٹ میں دپیکا پڈوکون، شاہد کپور اور رنویر سنگھ شامل ہیں۔

فلم کی کہانی چتور گڑھ کی رانی پدمنی کے گرد گھومتی ہے جنہیں پدماوتی بھی کہا جاتا ہے، وہ بےحد خوبصورت تھیں، جن کی خوبصورتی کے چرچے سُن کر اور شیشے میں ان کی ایک جھلک دیکھ کر ظالم بادشاہ علاؤ الدین خلجی ان کا دیوانہ ہوگیا اور انہیں حاصل کرنے کے لیے پدماوتی کے شوہر راجا راول رتن سنگھ کو قتل کردیا۔

فلم میں دپیکا پڈوکون ’پدما وتی‘ شاہد کپور ان کے شوہر’ راجا راول رتن سنگھ ‘ اور رنویر سنگھ ’علاﺅ الدین خلجی‘ کے روپ میں نظر آئیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں