آسٹریلیا: طیارہ دریا میں گر کر تباہ، 6 جاں بحق

اپ ڈیٹ 01 جنوری 2018
حادثے کے فوری بعد امدادی کام شروع کردیا گیا اور تمام لاشوں کو نکال لیا گیا—فوٹو:اے پی
حادثے کے فوری بعد امدادی کام شروع کردیا گیا اور تمام لاشوں کو نکال لیا گیا—فوٹو:اے پی

آسٹریلیا میں سڈنی ہاربر میں نئے سال کے جش کے آغاز سے چند لمحے قبل ایک جہاز(سی پلین) دریا میں گرنے سے 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ حادثہ سڈنی سے شمال کی جانب 50 کلومیٹر دور ہاکس بے ریور کے قریب پیش آیا۔

جہاز کے گرتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کی گئیں اور پولیس کے مطابق غوطہ خوروں نے جہاز میں سوار تمام 6 افراد کی لاشوں کو نکال لیا ہے تاہم ان کی شناخت نہیں ہوسکی۔

آسٹریلیا کے میڈیا کی غیرمصدقہ رپورٹس کے مطابق جاں بحق ہونے والے 4 افراد کا تعلق برطانیہ سے تھا۔

برطانوی دفتر خارجہ بھی اس حوالے سے کسی رپورٹ کی تصدیق کرنے کی پوزیشن میں نہیں تاہم حکام کا کہنا ہے کہ وہ آسٹریلیا کے حکام سے رابطے میں ہیں۔

پولیس کے قائم مقام سپرینٹنڈنٹ مائیکل گورمان نے میڈیا کو بتایا کہ سمندر کے اوپر اڑنے والا ایک انجن پر مشتمل جہاز پانی کے اوپر 13 کلومیٹر تک چل رہا تھا۔

ایک عینی شاہد مائلز بیپٹسٹ نے مقامی چینل نائن کو بتایا کہ انھوں نے جہاز کو تباہ ہوتے ہوئے دیکھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'جہاز دائیں جانب ایک مشکل موڑ لے رہا تھا جو درحقیقت گھومنے کے لیے تھا تاہم اس کے پرپانی میں چلے گئے اور دیکھتے ہی دیکھتے پورا جہاز سیدھے ڈوب گیا'۔

خیال رہے کہ سڈنی سی پلینز آسٹریلیا میں ہنی مون منانے کے لیے آنے والے غیرملکیوں اور مشہور شخصیات میں بہت مقبول ہیں۔

آسٹریلیا کے ٹرانسپورٹ سیفٹی بیورو کا حادثے کے حوالے سے کہنا تھا کہ ایک ڈی ایچ-2 بیور سی پلین طیارہ سڈنی ہاربر میں روز بے کی جانب واپسی پرواز میں تھا۔

یاد رہے کہ سڈنی ہاربر میں نئے سال کا جشن منانے سے چند لمحوں قبل یہ حادثہ پیش آیا جہاں پر آتش بازی کا شاندار مظاہرے کی تیاریاں جارہی تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں