اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے 2018 کی آمد کے ساتھ ہی ملک میں پیڑولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر وفاقی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں اضافہ واپس نہ لیا گیا تو احتجاج کیا جائے گا۔

پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایک جاری اعلامیے میں کہا کہ پیٹرولیم کی مصنوعات پر وفاقی حکومت کا فیصلہ ‘قوم کے خلاف کھلی دشمنی’ ہے اور مطالبہ کیا کہ حکومت ناصرف اضافے کا فیصلہ واپس لے بلکہ قیمتیوں میں 50 فیصد کمی کا بھی اعلان کرے۔

یہ پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ

انہوں نے دھمکی دی کہ ‘فوری قیمتوں میں 50 فیصد کمی کی جائے بصورت دیگر مظاہرے کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوجائیں’۔

خیال ہے کہ گذشتہ روز وفاقی حکومت نے نئے سال کے پہلے ماہ (جنوری 2018) کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 11 روپے 75 پیسے تک اضافے ک اعلان کیا تھا۔

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 6 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 81 روپے 53 پیسے اور 89 روپے 91 پیسے فی لیٹر ہوگی۔

مشیر خزانہ نے کہا تھا کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 3 روپے96 پیسے اور لائٹ ڈیزل 6 روپے 25 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوگا اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں 6 روپے 79پیسے فی لیٹر اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

نئی قیمتوں کے نفاذ کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 89.91 فی لیٹر، لائٹ ڈیزل کی 58.37 روپے فی لیٹر اور مٹی کے تیل کی نئی قیمت 64.32 روپے ہوگی۔

یہ پڑھیں: فرنس آئل کی درآمد پر پابندی کا امکان

پی پی پی کے اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ ‘موجودہ حکمران گزشتہ 4 برسوں سے عوام کا خون چوس رہے ہیں اور پیپلز پارٹی ہی عوام کو معاشی بحران سے نکال سکتی ہے’۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شریف برادران مہنگائی اور معاشی بد حالی کے ذمہ دار ہیں۔

دوسرے جانب پی پی پی کے ایک اور اعلامیے میں سابق صدر آصف علی زرداری نے قوم کو ’سال نو کی مبارک باد’ دی اور اُمید ظاہر کی کہ سال 2018 پاکستان کے عوام کے لیے امن اور ترقی کا سال ہوگا۔

مزید پڑھیں: گردشی قرضے میں اضافہ، بجلی گھروں کو تیل کی ترسیل معطل

انہوں نے کہا کہ ‘ہمیں مل کر شدت پسندی اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے اور منفی نظریات کی نفی کرنی ہے’۔

آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں قائد اعظم کی 11 اگست 1947 کی تقریر کو یاد رکھنا چاہیے، جس میں انہوں نے واضح کیا تھا کہ مذہب کا ریاست کے انتظامی معاملات میں کوئی دخل نہیں’۔

واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں پٹرولیم کی قیمت 103 روپے 7 پیسے فی لٹر تک پہنچ گئی تھی۔


یہ خبر یکم جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں