کراچی: شہرِ قائد میں بھتہ خوری کی نئی لہر اٹھنے کے بعد سندھ رینجرز حکام نے علاقے کے اولڈ سٹی ایریا میں کارروائی کرتے ہوئے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

ترجمان سندھ رینجرز کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق ملزمان اسلم اور ریاض حسین نامی بھتہ خوروں کا تعلق لیاری گینگ وار کے ایاز زہری اور وسعی اللہ لاکھو گروپ سے ہے۔

ملزمان کی جانب سے مہینے کے آغاز میں دبئی، افغانستان اور ایران کے نمبروں سے کال کی جاتی اور مطلوبہ رقم کا مطالبہ کیا جاتا تھا۔

یہ پڑھیں: 'اسٹریٹ کریمنلز کے خلاف دہشت گردوں جیسے مقدمات ہونےچاہیے'

رینجرز کے مطابق مارکیٹ ایسوسی ایشن کے کچھ عہدیدارن دوکاندار کی مالی حیثیت کے مطابق 3 سو سے 1 ہزار روپے ماہانہ تک وصول کرتے تھے جس کی مجموعی رقم ڈیڑھ لاکھ روپے تک بنتی تھی۔

ترجمان سندھ رینجرز کا مزید کہنا تھا کہ 2017 میں سی پی ایل سی کو بھتے کے 4 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں تین کیسز کے ملزمان کو پہلے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا۔

پریس ریلز کے مطابق اولڈ سٹی ایریا سے بھتہ وصولی کا سلسلہ مارکیٹ ایسوسی ایشن کے کچھ عہدے داران کے زیر اثر 2011 سے جاری تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں رواں سال اسٹریٹ کرائمز کے اعداد وشمار

رینجرز نے دونوں ملزمان کو ابتدائی تحقیقات کے بعد پولیس کے حوالے کردیا۔

اس سے قبل کراچی آپریشن کے اعداد وشمار کے حوالے سے میجر جنرل محمد سعید نے کہا تھا کہ 2013 سے قبل بھتہ خوروں نے 8 کروڑ سے 10 کروڑ روپے حاصل کیے جبکہ رواں سال بھتہ خوری کے صرف 4 واقعات رپورٹ ہوئے۔

مزید پڑھیں: کراچی: اسٹریٹ کرائم میں اضافے پر 7 ایس ایچ اوز معطل

میجرجنرل محمد سعید نے کہا کہ 2017 میں دہشت گردی کا کوئی واقعہ نہیں ہوا تاہم 'رواں سال 5 افراد کو ٹارگٹ کلنگ میں نشانہ بنایا گیا جبکہ 15 کارروائیوں میں دہشت گرد تنظیم انصارالشریعہ ملوث تھی'۔

ڈی جی رینجرز نے کہا کہ رواں سال 14 سو سے زائد اسٹریٹ کریمنلز اور ڈکیتوں کو پولیس کے حوالے کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں