• KHI: Partly Cloudy 26.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 20.2°C
  • ISB: Rain 15.1°C
  • KHI: Partly Cloudy 26.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 20.2°C
  • ISB: Rain 15.1°C

‘کراچی کے عوام لسانیت کی سیاست کو ترک کردیں‘

شائع January 8, 2018

کراچی: سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشروف نے وطن واپسی کا عندیہ دیئے بغیر جسلہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہالیانِ کراچی لسانی سیاست کو ترک کرکے انتخابات کے دوران سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مقابلے میں آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کی بھرپور حمایت کریں۔

اے پی ایم ایل کی جانب سے کراچی کے علاقے لیاقت آباد پل پر جلسہ منعقد کیا گیا جہاں اس قبل متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) بھی جلسے منعقد کر چکے ہیں۔

یہ پڑھیں: پرویز مشرف کی سربراہی میں 23 جماعتی ’اتحاد‘ قائم

پرویز مشرف کا کہنا تھا ‘مہاجر برادری کے لیے ایم کیوایم ہمیشہ بدنامی کا باعث بنی ہے جس کی وجہ سے آج مہاجروں کو بھارتی جاسوس ’را‘ کا ایجنٹ، ٹارگیٹ کلر، بھتہ خور اور دہشت گرد کا لقب ملتا ہے۔

سابق صدر نے کہا ’میں بھی مہاجر ہوں لیکن میں خود کو مہاجر نہیں سمجھتا، میں سب سے پہلے پاکستانی ہوں اور میں بدنامی کا یہ داغ مٹا ڈالوں گا’۔

سابق آرمی چیف نے کہا ‘کراچی میں تمام لسانی طبقات کے لوگ رہائش پذیر ہیں لیکن بعض سیاسی رہنما اپنے سیاسی عزائم کے حصول کے لیے لوگوں کو استعمال کرتے ہیں’۔

یہ بھی پڑھیں: مشرف کے انکشاف نے پاکستان کو شرمندہ کردیا: دفتر خارجہ

انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا ’ایم کیو ایم نے مہاجر برادری کو برباد کردیا، ایم کیو ایم نے مہاجروں کو بندوق دی، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے کٹی پہاڑی پر پختون برداری کو اسحلہ فراہم کیا اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے سندھ اور بلوچ عوام کو ہتھیار تھما کر ایک دوسرے کے مقابلے میں کھڑا کردیا، لیکن اب اس تشدد کی سیاست کا باب ختم ہوناچا ہیے‘۔

انہوں نے واضح کیا ‘میرے نزدیک ایم کیو ایم اور پی ایس پی ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں ،میں کیوں ان کی طرف بڑھوں؟۔

پرویز مشرف نے حال ہی میں 22 جماعتوں کا اتحاد تشکیل دیا تھا جو ٹوٹ پھٹ کا شکار ہوگیا تاہم جلسے سے خطاب میں انہوں نے عندیہ دیا کہ وہ سندھ میں پی پی پی کے خلاف نیا اتحاد قائم کریں گے۔

مزید پڑھیں: حافظ سعید سے بھی سیاسی اتحاد ممکن: پرویز مشرف

انہوں نے کہا کہ انتخابات میں حصہ لیکر برسرِ اقتدار آئیں گے اور کراچی سمیت ملک کی ترقی کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔

سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشروف نے واضح کیا کہ وہ سندھ کی تقسیم کے حق میں نہیں، کراچی سندھ کا شہر ہے اور وہ اس ہی کا حصہ رہے گا، دیہی یا شہری کی سطح پر کوئی تقسیم نہیں ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) پنجاب میں اور پیپلز پارٹی سندھ میں لسانی سیاست کر رہے ہیں اور ہمیں تمام صوبوں کو لسانی سیاست سے چھٹکارہ دلوانا ہوگا۔

سابق صدر پرویز مشروف نے جلسے میں وطن واپسی کا کوئی منصوبہ نہیں بتایا اور نہ ہی اشتہاری ملزم قرار دیئے جانے والے کیسز کا تذکرہ کیا تاہم انہوں نے ملک چھوڑنے پر افسوس کا اظہار کیا۔


یہ خبر 8 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025