امریکا کی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے سربراہ مائیک پومپیو نے ٹرمپ انتظامیہ کے دیگر حکام کی طرح پاکستان پر امریکی شہریوں کو ہدف بنانے والے دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے کا الزام عائد کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کا یہ رویہ اب برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘

امریکی نشریاتی ادارے ’سی بی ایس‘ کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے امریکی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے کہا کہ ’امریکا نے پاکستان کی امداد روک کر اسے ایک اور موقع فراہم کیا ہے، اگر پاکستان اپنی سرزمین سے تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف جنگ کے عزم کو ثابت کرتا ہے تو ہمیں ان کے ساتھ تعلقات کو آگے لے کر چلنے میں خوشی ہو گی اور اگر پاکستان نے ایسا نہیں کیا تو ہم امریکا کا تحفظ کریں گے۔‘

پاک ۔ افغان خطے کی صورتحال پر ’انٹیلی جنس نقطہ نظر‘ پیش کرتے ہوئے مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ’ہم پاکستانیوں کو اپنی سرزمین میں امریکا کے لیے خطرے کا باعث بننے والے دہشت گردوں کو مسلسل محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا دیکھ رہے ہیں۔‘

مزید پڑھیں: 'ہم سے ملنے والی امداد کا حق پاکستان کو ثابت کرنا ہوگا'

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے پاکستان کو آگاہ کر دیا ہے کہ اب یہ سب قابل قبول نہیں ہوگا۔‘

پاکستان جیسے ایٹمی ملک کی امداد روک کر اس پر دباؤ ڈالنے کے حوالے سے ایک سوال پر مائیک پومپیو نے کہا کہ وہ پاکستان کے حوالے سے امریکا کی اس پالیسی پر گفتگو نہیں کریں گے اور صرف انٹیلی جنس نقطہ نظر پیش کریں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ وہ چاہتے ہیں پاکستان ان دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا خاتمہ کرے جو امریکا کے لیے خطرہ ہیں۔‘

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں