آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہباز شریف نیب میں طلب

اپ ڈیٹ 04 اپريل 2018
—فائل/فوٹو:ڈان نیوز
—فائل/فوٹو:ڈان نیوز

قومی احتساب بیورو (نیب) نے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کیس میں انکوائری کے لیے 22 جنوری کو لاہور دفتر میں طلب کرلیا۔

ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور کے ایڈیشنل ڈائریکٹر اسٹاف خاور الیاس کی جانب سے جاری خط میں شہباز شریف کو 22 جنوری کو صبح ساڑھے دس بجے لاہور کے ٹھوکر نیاز بیگ میں واقع نیب کمپلیکس میں کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم (سی آئی ٹی) کے سامنے پیش ہو کراپنا بیان ریکارڈ کروانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

نیب لاہور کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کے حوالے سے جاری کیس میں پنجاب لینڈ ڈیولپمنٹ کمپنی (پی ایل ڈی سی) کی انتظامیہ، افسران اور عہدیداروں اور لاہور کاسا ڈیولپرز کے مالکان، انتظامیہ اور دیگر نے دوران تفتیش یہ انکشاف کیا ہے کہ شہباز شریف نے بطور وزیراعلیٰ غیرقانونی احکامات جاری کیے۔

شہباز شریف کو جاری کیے گئے خط میں کہا گیا کہ پی ایل ڈی سی بورڈ کے غیرقانونی اقدامات کے باعث قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کو کہا گیا ہے کہ آپ نے آشیانہ اقبال اسکیم کے ٹھیکے کے لیے کامیاب بولی حاصل کرنے والی کمپنی کے بجائے دوسری کمپنی کو ٹھیکا دینے کے احکامات جاری کیے جس کے باعث ایک لاکھ 93 ہزار ملین روپے کے قریب نقصان ہوا۔

نیب نے انھیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے پی ایل ڈی سی کو آشیانہ اقبال منصوبے کا ٹھیکا لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو دینے کے احکامات جاری کیے جس کے باعث لاہور کاسا ڈیولپرز(جے وی) کو تقریباً 71 ہزار 500 ملین روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا اور منصوبہ ناکام ہوا۔

نیب نے تفتیش سے حاصل ہونے والی معلومات کے تحت کہا ہے کہ آپ نے پی ایل ڈی سی کو ہدایات جاری کیں کہ ایک انجینیئرنگ کمپنی کو تقریباً ایک لاکھ 92 ہزار ملین روپے کے عوض کنسلٹنسی کی ذمہ داری دینے کی ہدایات جاری کیں جبکہ نیسپاک کے مطابق اس کی اصل لاگت 35 ہزار ملین تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں