بیٹنگ پھر ناکام، نیوزی لینڈ کا سیریز میں 5-0 سے کلین سوئپ

اپ ڈیٹ 19 جنوری 2018
نیوزی لینڈ کی ٹیم کا سیریز میں 5-0 سے کلین سوئپ کے بعد ٹرافی کے ہمراہ گروپ فوٹو— فوٹو: اے ایف پی
نیوزی لینڈ کی ٹیم کا سیریز میں 5-0 سے کلین سوئپ کے بعد ٹرافی کے ہمراہ گروپ فوٹو— فوٹو: اے ایف پی

ویلنگٹن: بلے بازوں کی ناقص کارکردگی کے سبب پاکستانی ٹیم کو ایک مرتبہ ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا اور نیوزی لینڈ نے پاکستان کو سیریز کے پانچویں ون ڈے میچ میں 15 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 5-0 سے کلین سوئپ کر لیا ہے۔

ویلنگٹن میں کھیلے جا رہے سیریز کے پانچویں اور آخری ون ڈے میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹںگ کا فیصلہ کیا جسے اوپنرز نے درست ثابت کر دکھایا۔

اوپنرز مارٹن گپٹل اور کولن منرو نے اپنی ٹیم کو چھ اوورز میں 52 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا لیکن رومان رئیس نے 24 گیندوں پر 34 رنز بنانے والے منرو کو قابو کر لیا۔

گپٹل کی عمدہ فارم کا سلسلہ جاری رہا اور انہوں نے کپتان کین ولیمسن کے ساتھ دوسری وکٹ کیلئے مزید 49 رنز جوڑ کر ٹیم کی سنچری مکمل کرائی لیکن ولیمسن کی اننگز 22 رنز پر عامر یامین کے ہاتھوں تمام ہوئی۔

اس موقع پر گپٹل کا ساتھ نبھانے تجربہ کار روس ٹیلر آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے 112 رنز کی شراکت قائم کر کے ٹیم کی بڑے مجموعے تک رسائی کی بنیاد رکھی، گپٹل ایک چھکے اور 10 چوکوں سے مزین 100 رنز کی اننگز کھیلنے کے عبد رومان رئیس کی دوسری وکٹ بنے۔

اس موقع پر ایسا محسوس ہوتا تھا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم باآسانی 300 رنز سے زائد کا مجموعہ ترتیب دینے میں کامیاب رہے گی لیکن اختتامی اوورز میں پاکستانی باؤلرز کی نپی تلی باؤلنگ کے سبب نیوزی لینڈ کی ٹیم مقررہ اوورز میں سات وکٹ کے نقصان پر 271 رنز بنا سکی، ٹیلر نے 59 رنز بنائے۔

پاکستان کی جانب سے رومان رئیس تین وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ فہیم اشرف نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

پاکستان نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو ایک مرتبہ پھر بیٹنگ لائن ناکامی سے دوچار ہوئی اور سیریز میں پہلا میچ کھیلنے ولے عمر امین صرف دو رنز بنانے کے بعد میٹ ہنری کو وکٹ دے بیٹھے۔

میٹ ہنری نے ٹیم میں واپسی کے ساتھ ہی اپنی موجودگی کا بھرپور احساس دلایا اور فخر زمان کے بعد بابر اعظم کو بھی آؤٹ کر کے پاکستان کو تین وکٹوں سے محروم کر دیا۔

شاداب خان نصف سنچری کی تکمیل پر سجدہ شکر ادا کر رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
شاداب خان نصف سنچری کی تکمیل پر سجدہ شکر ادا کر رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

حارث سہیل اور محمد حفیظ نے شراکت قائم کر کے ٹیم کو سنبھالا دینے کی کوشش کی لیکن 52 کے مجموعے پر لوکی فرگیوسن نے ان اننگز کا خاتمہ کردیا۔

کپتان سرفراز احمد بھی اس مرتبہ ٹیم کے کسی کام نہ آ سکے اور صرف تین رنز بنا کر ٹیم کو بیچ منجدھار میں چھوڑ کر پویلین جا پہنچے۔

57 رنز پر پانچ وکٹیں گرنے کے بعد شاداب خان کی میدان میں آمد ہوئی جنہوں نے حارث سہیل کے ساتھ اسکور کو آگے بڑھانا شروع کیا، دونوں کھلاڑیوں نے ذمے دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 105 رنز کی شراکت قائم کی اور اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب مچل سینٹنر کی گیند پر بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں حارث سہیل کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 63 رنز بنائے۔

سینٹنر نے عمدہ باؤلنگ کا سلسلہ برقرار رکھا اور اگلے ہی اوور میں شاداب خان کی بھی مزاحمت کا خاتمہ کر کے پاکستان کو سارواں نقصان پہنچایا۔

فہیم اشرف نے چند بڑے شاٹس لگا کر امید بندھائی لیکن سینٹنر نے ان کی 23 رنز کی اننگز کا خاتمہ کرتے ہوئے پاکستان کی جیت کے امکانات کو بھی ختم کردیا جبکہ چند بڑے شاٹس کھیلنے کے بعد محمد نواز بھی 23 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔

32 رنز بنانے والے عامر یامین نے چند ہاتھ دکھا کر شکست کو پرے دھکیلنے کی کوشش کی لیکن ان کی یہ کاوش بھی ناکافی ثابت ہوئی اور پوری ٹیم 256 رنز پر پویلین لوٹ کر میچ میں 15 رنز سے ناکامی سے دوچار ہوئی۔

اس میچ میں شکست کے ساتھ ہی پاکستان کو سیریز میں 5-0 سے کلین سوئپ شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

مارٹن گپٹل کو میچ اور سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں