صوبہ پنجاب میں آپریشن رد الفساد کے تحت سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے اور حال ہی میں پنجاب رینجرز نے ڈیرہ غازی خان میں آپریشن کے دوران کالعدم تنظیم کے 2 مبینہ دہشت گرد ہلاک کر دیئے ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے جاری بیان کے مطابق پنجاب رینجرز نے ڈیرہ غازی خان میں دو مبینہ دہشت گرد ہلاک کر دیئے۔

بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مارے گئے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا، جو سیکیورٹی فورسز کے اغوا، قتل اور حملوں میں ملوث تھے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔

مزید پڑھیں: آپریشن رد الفساد : 4 دہشتگرد ہلاک، 600 گرفتار، آئی ایس پی آر

اس سے قبل آپریشن ’رد الفساد‘ کا عملی طور پر آغاز 23 فروری کو سب سے پہلے راولپنڈی میں دیکھنے میں آیا تھا جہاں پاک فوج، رینجرز اور پولیس نے مشترکہ کارروائی کی تھی۔

اس کارروائی کے نتیجے میں 13 افغان باشندوں سمیت 40 مشکوک افراد کی گرفتاری اور ان کے قبضے سے بڑے پیمانے پر ہتھیار برآمد کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ بدھ 22 فروری کو پاک فوج نے ملک بھر میں آپریشن ’رد الفساد‘ شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت لاہور میں سیکیورٹی اجلاس میں کیا گیا تھا اور پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق اس آپریشن کو شروع کرنے کا مقصد ملک بھر کو اسلحہ سے پاک کرنا، بارودی مواد کو قبضے میں لینا، ملک بھر میں دہشت گردی کا بلاامتیاز خاتمہ اور سرحدی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔

یہ بھی کہا گیا تھا کہ آپریشن ’رد الفساد‘ نیشنل ایکشن پلان کا حصہ ہے جس کے دوران پنجاب میں انسداد دہشت گردی کے لیے رینجرز بڑے پیمانے پر کارروائی کرے گی، جبکہ آپریشن میں فضائیہ، بحریہ، سول آرمڈ فورسز اور سیکیورٹی ادارے شریک ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کا ملک بھر میں ’رد الفساد‘ آپریشن کا فیصلہ

22 فروری کو ہی وزارت داخلہ نے پنجاب میں رینجرز کو 60 روز کے لیے خصوصی اختیارات دینے کی باقاعدہ منظوری دی تھی۔

اس وقت کے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت اعلی سطح کے اجلاس میں رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت خصوصی اختیارات دینے کا فیصلہ لاہور میں 13 فروری کو ہونے والے خود کش دھماکے کے بعد کیا گیا جس میں 13 افراد ہلاک اور 85 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں