پدماوت کے خلاف کہیں احتجاج، کہیں توڑ پھوڑ اورکہیں تشدد

22 جنوری 2018
انتہاپسندوں کے احتجاج کے بعد فلم میں تبدیلیاں بھی کی گئی ہیں—اسکرین شاٹ
انتہاپسندوں کے احتجاج کے بعد فلم میں تبدیلیاں بھی کی گئی ہیں—اسکرین شاٹ

بولی وڈ کی تاریخی فلم ’پدماوت‘ کی ریلیز ہونے کی تاریخ جوں جوں قریب ہوتی آ رہی ہے، ویسے ویسے اس کے خلاف مظاہروں، تشدد اور توڑ پھوڑ میں بھی شدت دیکھی جا رہی ہے۔

اگرچہ بھارت کی سپریم کورٹ نے بھی یونین و ریاستی حکومتوں کو یہ حکم دے رکھا ہے کہ ’پدماوت‘ کی نمائش کے دوران عوام کی سیکیورٹی کے انتظامات کیے جائیں، تاہم راجپوت کرنی سینا کے کارکنان تمام تر حکومتوں سے کہیں تیز ہیں۔

بھارتی نشریاتی ادارے ’ایشین نیوزانٹرنیشنل‘ (اے این آئی) کے مطابق ’پدماوت‘ کے خلاف ریاست ہریانہ کے شاپنگ مال میں 20 سے 22 انتہاپسند کارکنان نے گھس کر توڑ پھوڑ کی۔

یہ بھی پڑھیں: نریندر مودی سے ’پدماوت‘ پر پابندی عائد کرنے کی اپیل

عینی گواہان کے مطابق انتہاپسند افراد نے شاپنگ مال میں گھس کر ہوaئی فائرنگ اورتتشدد بھی کیا۔

دوسری جانب پولیس نے بھی واقعی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انتہاپسند توڑ پھوڑ کے بعد فرار ہوگئے، جن کی تلاش شروع کردی گئی۔

ادھر ریاست ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نے پدماوت کے خلاف جاری مظاہروں اور توڑ پھوڑ کے بعد کہا ہے کہ حکومت عدالتی احکامات کی روشنی میں فلم کی نمائش کے دوران سیکیورٹی فراہم کرے گی اور یہ ان کی ذمہ داری بھی ہے۔

’اے این آئی‘ نے راجستھان سے خبر دیتے ہوئے بتایا کہ ایک نوجوان ’پدماوت‘ کو نمائش کی اجازت دیے جانے کے خلاف احتجاجا موبائل فون کے 350 فٹ بلند ٹاور پر پیٹرول کی بوتل سمیت چڑھ گیا۔

نوجوان نے دھمکی دی کہ ’پدماوت‘ کی نمائش منسوخ نہ کیے جانے تک وہ نیچے نہیں آئیں گے۔

ساتھ ہی راجپوت کرنی سینا راجستھان کی قیادت نے ’پدماوت‘ کی نمائش پر پابندی عائد نہ کیے جانے کے خلاف ریاست بھر میں احتجاج جاری رکھنے کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔

علاوہ ازیں ریاست راجستھان کی حکومت نے ’پدماوت‘ کے خلاف پابندی عائد کرنے سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کا اعلان بھی کردیا۔

اے این آئی کے مطابق راجستھان کے وزیر داخلہ نے اعلان کیا کہ وہ فلم کی نمائش پر پابندی کے حوالے سے عدالت جا رہے ہیں۔

ادھر ڈی این اے انڈیا نے اپنی خبر میں بتایا کہ راجستھان میں راجپوت کرنی سینا کی درجنوں خواتین نے گزشتہ روز’چتاونی ریلی‘ بھی نکالی۔

کرنی سینا کی خواتین نے راجستھان کے شہر چتور گڑھ میں مخصوص لباس پہن کر ریلی میں شرکت کی، اور حکومت کو خبردار کیا کہ اگر فلم پر پابندی عائد نہ کی گئی تو وہ ’جوہر‘ کرلیں گی۔

راجپوت کرنی سینا کی خواتین نے اتوار کو چتاونی ریلی نکالی—فوٹو: انڈیا ٹائمز
راجپوت کرنی سینا کی خواتین نے اتوار کو چتاونی ریلی نکالی—فوٹو: انڈیا ٹائمز

خیال رہے کہ ’جوہر‘ راجستھان کے راجپوت ہندؤں کی خاص رسم ہے، جس میں خودکشی کی جاتی ہے، یہ قدم اس وقت اٹھایا جاتا ہے جب انہیں لگتا ہے کہ ان کی شکست یقینی ہوچکی ہے، اور انہیں فتح ملنا ممکن نہیں۔

گزشتہ روز راجپوت کرنی سینا کے سربراہ نے بتایا تھا کہ ’پدماوت‘ کے خلاف ان کی جماعت کی 1908 خواتین نے خود کو ’جوہر‘ یعنی اجتماعی خود سوزی کے لیے رجسٹرڈ کرایا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں