قطر نے اپنے قریبی اتحادی کی قومی سلامتی کی خاطر ترک فوج کی جانب سے شام میں کردش ملٹری کے خلاف جاری آپریشن کی حمایت کا اعلان کردیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق قطر کی وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ ترکی کی حدود میں ہونے والے حالیہ حملوں کے پیش نظر ترک حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر قطر نے اپنے اتحادی سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

قطری میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ترکی کی جانب سے اپنی سرحدوں کی حفاظت اور قومی سلامتی کے لیے آپریشن اولیو برانچ کا آغاز کیا گیا ہے۔

قطر کی جانب سے یہ اعلان ترک صدر رجب طیب اردگان کی جانب سے اپنے پڑوسی شام اور عراق میں حملے کرنے کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔

مزید پڑھیں: ترک فوج کا شام میں علیحدگی پسند تنظیم کے خلاف کارروائی کا آغاز

ترک صدر رجب طیب اردگان گزشتہ چند روز سے مسلسل تنبیہ کرتے رہے ہیں کہ وہ زمینی کارروائی کا آغاز کریں گے جس میں انقرہ کے حامی باغیوں کو بھی نشانہ بنایا جائے گا تاکہ عفرین اور علاقے کو پیپلز پروٹیکشن یونٹس (وائی پی جی) سے خالی کرادیا جائے۔

ترکی کی جانب سے وائی پی جی پر شام کی کردستان ورکرز پارٹی کی ذیلی تنظیم ہونے کا الزام عائد کیا جاتا رہا ہے جو ترکی کے جنوبی علاقوں میں دہائیوں سے بغاوت کی تحریک میں شامل ہے، جبکہ اس کو ترکی کے علاوہ مغربی طاقتیں بھی دہشت گرد گروپ تسلیم کرچکی ہیں۔

وائی پی جی شام میں دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) کے خلاف جنگ میں نیٹو کے رکن امریکا کی اتحادی رہی ہے اور شام میں ان کے مضبوط گڑھ کو ختم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

یاد رہے کہ قطر کے ترکی کے ساتھ تعلقات سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک کی جانب سے قطر پر اسلامی انتہا پسندوں اور ایران کی حمایت کرنے کے الزام کے بعد مزید گہرے ہوگئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں