اسلام آباد: حج 2018 بمطابق 1439 ہجری کے سلسلے میں آج ہونیوالی حج درخوستوں کی قرعہ اندازی کو وزارتِ مذہبی امور نے عدالتی فیصلے تک موخر کردیا۔

سندھ ہائی کورٹ کے سکھر بینچ نے گزشتہ روز (25 جنوری کو) ایک درخواست گزار کی اپیل پر حج قرعہ اندازی کو روکنے کے لیے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ اس درخواست کی سماعت ہونے تک قرعہ اندازی نہ کی جائے۔

سندھ ہائیکورٹ کے حکم امتناع پر وزارت مذہبی امور کا اہم اجلاس وفاقی وزیر سردارمحمد یوسف کی زیرِ صدارت اسلام آباد میں ہوا۔

اجلاس میں ڈپٹی اٹارنی جنرل اور وزارت کے حکام نے حکم امتناع کا قانونی جائزہ لیا جس کے بعد وزارتِ مذہبی امور نے آج (26 جنوری کو) ہونے والی حج قرعہ اندازی کو موخر کرنے کا فیصلہ کیا۔

مزید پڑھیں: آئندہ سال ایک لاکھ 79 ہزار 210 افراد فریضہ حج ادا کریں گے

اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔

وزارت مذہبی امور کے ترجمان کے مطابق سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے بعد حج قرعہ اندازی کی نئی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔

قبلِ ازیں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ کے دو ججز نے الگ الگ فیصلے دیئے۔

ان کا کہنا تھا کہ حج کے تمام معاملات بروقت مکمل کرنا چاہتے ہیں کیونکہ اس سے حج آپریشن میں تاخیر ہوسکتی ہے، اور اگر ایسا ہوا تو اس کی ذمہ داری ان پر ہی ہوگی جو اس کا باعث بنیں گے۔

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا کہ وہ حج معاہدے پر دستخط کے لیے سعودی عرب جائیں گے اور حج معاہدہ جلد طے ہوجائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: حج کرپشن کیس: سابق وزیر حامد سعید کاظمی باعزت بری

خیال رہے کہ رواں سال 1439 ہجری میں حج کی سعادت حاصل کرنے کے لیے حج درخواست گزاروں کی آج وزارتِ مذہبی امور میں شام 4 بجے قرعہ اندازی ہونا تھی۔

حج قرعہ اندازی روکنے کیلئے سندھ ہائی کورٹ کا حکم امتناع

واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے سکھر بینچ میں ایک شہری کی جانب سے درخواست جمع کرائی گئی تھی جس میں اس نے ایک حج کے بعد دوبارہ حج کرنے پر پابندی کو چیلینج کیا تھا۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ نئی پالیسی میں دوبارہ حج ادا کرنے پر پابندی غیر شرعی ہے۔

سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے درخواست گزار کے اپیل پر حج قرعہ اندازی کو روکنے کے لیے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ اس درخواست کی سماعت ہونے تک قرعہ اندازی نہ کی جائے۔

درخواست گزار کے وکیل محمد علی نے بتایا تھا کہ عدالت عالیہ نے حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے حج قرعہ اندازی مؤخر کرنے وزارت مذہبی امور کو خط ارسال کرنے کے احکامات جاری کیے جبکہ تمام بینکوں کو حج کی قرعہ اندازی مؤخر کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔

بعدِ ازاں سندھ ہائی کورٹ کے سکھر بینچ نے اس پٹیشن کی سماعت 31 جنوری تک ملتوی کردی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں