گلگت: پاک فوج نے نانگا پربت پر پھنسے دو غیر ملکی کوہ پیماؤں میں سے فرانسیسی خاتون کوہ پیما کو ریسکیو آپریشن کرکے بچا لیا تاہم ان کے پولش ساتھی کوہ پیما ٹوماس میکیاوچ کی تلاش کا سلسلہ انتہائی درجہ حرارت منفی 60 کی وجہ سے روک دیا گیا۔

دنیا بھر میں ‘قاتل پہاڑ’ کے نام سے معروف 8 ہزار 126 میڑ لمبا نانگا پربت پر دونوں کوہ پیما جمعے کو 7 ہزار 200 میٹر بلند مقام پر ایک دوسرے سے بچھڑ کر پھنس گئے تھے۔

یہ پڑھیں: علی سدپارہ مصنوعی آکسیجن کے بغیرماؤنٹ ایورسٹ کی مہم پر روانہ

کوہ پیما کی گمشدگی کے ایک روز بعد سرکاری سطح پر پولش اور فرانسیسی سفارت خانوں کی درخواست پر پاک فوج نے دونوں کوہ پیماؤں کی تلاش کے لیے 2 ہیلی کاپٹر روانہ کیے، ریسکیو آپریشن میں پاک فوج کی راہنمائی کے لیے چار پولش کوہ پیماؤں نے بھی حصہ لیا۔

مذکورہ چاروں پولش کوہ پیماؤں نے رضا کارانہ طور پر ریسکیو آپریشن کا حصہ بنے اور انہیں نانگا پربت سے 180 کلو میٹر دور کے ٹو بیس کیمپ سے ہیلی کاپٹر میں لیا گیا۔

خوش قسمتی سے، رسیکیو آپریشن کے دوران فرانسیسی خاتون کوہ پیما الزبتھ ریول کو تلاش کرکے نانگا پربت بیس کیمپ میں منتقل کیا گیا جہاں سے انہیں اسلام آباد کے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

ڈاکٹروں کے مطابق الزبتھ ریول کو پالے اور برفانی اندھے پن کا شکار ہوئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’ماؤنٹ ایورسٹ‘ سر کرنے والے پاکستانی کوہ پیما کی وطن واپسی

واضح رہے کہ چار پولش کوہ پیما ان 13 کوہ پیماؤں کی ٹیم کا حصہ ہیں جو موسم سرما میں 8 ہزار 611 میٹر لمبے کے ٹو پہاڑ کو سر کررہے ہیں جو اس سے قبل کبھی سر نہیں کیا گیا۔

چاروں رضا کار کوہ پیماؤں میں سے دو نانگا پربت کے بیس کیمپ پر طبعی ضروریات کے لیے رک گئے جبکہ باقی دو کوہ پیماؤں نے پھنسے ہوئے کوہ پیماؤں تک پہنچنے کے لیے اپنے ہمراہ ٹینٹ بھی ساتھ نہیں لیا تاکہ وزن کم ہونے کی وجہ سے تیزی سے متاثرہ کوہ پیماؤں تک پہنچ سکیں۔

اطلاعات کے مطابق الزبتھ ریول نے مقامی وقت رات 9 بجے سیٹلائٹ فون سے ایک پیغام ارسال کیا کہ ‘میں پھنستی جاری ہوں اور میرا ساتھی کوہ پیما بچھڑ گیا ہے’۔

الپائن کلب آف پاکستان کے مطبق الزبتھ ریول کے ہاتھ اور پاؤں فراسٹ بائیٹ کی وجہ سے بہت متاثر ہوئے جس کی وجہ سے وہ تنہا رسی کی مدد سے اترنے کے قابل بھی نہیں تھیں، الزبتھ کو محفوظ مقام تک پہنچانے میں ریسکیو ٹیم کو 5 گھنٹے لگے۔

مزید پڑھیں: پہاڑوں کے دیس میں کوہ پیماؤں کی ناقدری کیوں؟

انتہائی سخت اور خراب موسم میں 8 ہزار میٹر کی بلندی سے مزید اوپر جانا جان لیوا ثابت ہو سکتا تھا تاہم الزبتھ ریول کے ساتھ کوہ پیما
ٹوماس میکیاوچ کی تلاش کا سلسلہ موسم کی خرابی کے باعث معطل کرنا پڑا۔

پولش میڈیا کے مطابق الزبتھ ریول اور ٹوماس میکیاوچ خراب موسم کی وجہ سے سو نہیں سکے تھے اور انہیں سخت تکلیف کا سامنا رہا تھا اور ٹوماس میکیاوچ بھی پالے اور برفانی اندھے پن کا شکار تھے۔

الپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری قرار حیدری نے بتایا کہ نانگا پربت کی چوٹی پر پہنچنے کے بعد جب دونوں کوہ پیما واپس آرہے تھے تو بچھڑ گئے تھے۔

قرار حیدری نے بتایا کہ کوہ پیماؤں کے ایک ممبر نے پیغام دیا کہ ‘خراب موسم اور انتہائی بلندی کی وجہ سے ٹوماس میکیاوچ کو بچایا نہیں جا سکتا، ریسکیو آپریشن کا حصہ بننے والوں کی جانوں کو خطرہ تھا، یہ بہت افسوس ناک فیصلہ رہا اور ہمیں اس فیصلے پر دل کی گہرائیوں سے دکھ ہے’۔

اسلام آباد سے جمال شاہد نے بھی مذکورہ رپورٹ کی تکمیل میں معلومات فراہم کیں۔


یہ خبر 29 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں