افغان دارالحکومت کابل میں فوجی اکیڈمی مارشل فہیم ڈیفنس یونیورسٹی پر دہشتگردوں کے حملے میں افغان سیکیورٹی فورسز کے 11 اہلکار ہلاک اور16 زخمی ہوگئے جبکہ افغان حکام نے 2 حملہ آوروں کو بھی ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔

افغان خبر رساں ادارے طلوع نیوز کے مطابق کابل پولیس کے ترجمان بشیر مجاہد نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان 5 گھنٹے سے زائد مقابلہ جاری رہا، جس کے نتیجے میں 11 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور 16 زخمی ہوگئے۔

افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری کا کہنا تھا کہ فوجی اکیڈمی پر 5 حملہ آوروں نے حملہ کیا، جن میں سے 2 نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ 2 سیکیورٹی فورسز سے مقابلے میں ہلاک ہوئے اور ایک کو گرفتار کرلیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ حملہ صبح 5 بجے اس وقت ہوا جب 5 حملہ آوروں نے اکیڈمی میں داخل ہونے کی کوشش کی اور دو خودکش حملہ آوروں نے خود کو اکیڈمی کے گیٹ پر دھماکے سے اڑالیا جس کے بعد فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

اس سے قبل امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق افغان وزیر دفاع کے ترجمان دولت وزیری کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے فوجی یونٹ پر حملہ کیا تھا، جس کے فوری بعد افغان سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا تھا۔

مزید پڑھیں: افغانستان: ملٹری اکیڈمی میں خودکش دھماکا، 15 ہلاک

اس حوالے سے ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ حملہ صبح 4 بجے کے قریب ہوا اور یونیورسٹی میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

دوسری جانب افغان آرمی گیریژن کے کمانڈر افضل امان نے بھی اس حملے کی تصدیق کی اور کہا کہ مارشل فہیم اکیڈمی کے حصے پر ہینڈ گرینیڈ سے حملہ کیا گیا۔

خیال رہے کہ کابل میں اچانک حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور گزشتہ دنوں افغان دارالحکومت کے ریڈ زون میں ایمبولینس کے ذریعے ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں کم ازکم 95 افراد جاں بحق اور 158 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کابل کے ریڈ زون میں ایمبولینس دھماکا،95 افراد جاں بحق

یاد رہے کہ رواں ماہ 21 جنوری کو افغان داراحکومت کابل میں واقع انٹر کانٹی نینٹل ہوٹل میں فوجی لباس میں ملبوس دہشت گردوں کے حملے میں 30 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

اس سے قبل گزشتہ برس اکتوبر میں کابل میں اسی فوجی اکیڈمی پر خود کش حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

پاکستان کی مذمت

پاکستان کی جانب سے کابل میں فوجی اکیڈمی پر دہشت گرد حملے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر شدید مذمت کی گئی۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 'دہشت گرد واقعے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر ہم گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہیں'۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 'پاکستان کی حکومت اور عوام افغان باشندوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور وہ دکھ کی اس گھڑی میں افغان شہریوں کے ساتھ ہیں'۔

تبصرے (0) بند ہیں