اسلام آباد: وفاق نے بلوچستان حکومت کی جانب سے پورٹ شہر گوادر میں تجارتی سرگرمیوں میں تیزی لانے کے لیے نئی ہاؤسنگ اسکیم اور کرشمل سوسائٹیز متعارف کرانے سے متعلق نجی سرمایہ کاروں (رئیل اسٹیٹ ڈیولپرز) کو اجازت دینے کی تجویز کو مسترد کردیا۔

محکمہ پلاننگ کمیشن کے عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ چینی ماہرین کی جانب سے اگست میں گوادر سٹی ماسٹر پلان پیش کیا جائے گا جس کی توثیق وفاقی حکومت کرے گی تاہم حتمی فیصلہ سامنے آنے تک بلوچستان حکومت کو انتظار کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

یہ پڑھیں: 'گوادر انڈسٹریل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے بلوچستان کی ترقی داو پر لگا دی'

واضح رہے کہ اس سے قبل گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) 103 ہاؤسنگ سوسائٹیز کی تعمیرات کے لیے اجازت دے چکی ہے جس میں 3 پبلک سیکٹر ہاؤسنگ اسکیمیں بھی شامل ہیں۔

جس کے بعد تقریباً 100 نجی رئیل اسٹیٹ کمپنیوں کے پاس مجموعی طور پر 14 ہزار 500 ایکٹر کا رقبہ ہے جہاں پر ہاؤسنگ اسکیموں کی تعمیرات کے لیے ملک اور بیرون ملک رہائش پذیر عوام کا سرمایہ لگا یا جارہا ہے۔

ہاؤسنگ اسکیموں کی جانب سے ابتدائی غلطیوں اور گمراہ کن پیشکش کے بعد جی ڈی اے نے مفاد عامہ کے تحت نجی سرمایہ کاروں کی آن لائن تصدیق کا سلسلہ بھی شروع کیا تھا جس کے بعد 100 میں 75 سرمایہ کار غیر فعال ہو گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: افغان پناہ گزینوں کی واپسی کیلئے امریکا ’اقتصادی پیکج‘ دے، احسن اقبال

مذکورہ فیصلہ وفاقی حکومت اور چینی ماہرین کی رائے کے بعد سامنے آیا جس میں تجویز دی گئی کہ جلد بازی میں بڑی تعداد میں نمودار ہونے والی بغیر منصوبے کے ہاؤسنگ اسکیمیں گوادر سٹی کے لیے درد سر بنے گی اور جی ڈی اے، وفاق اور صوبائی حکومت کے لیے قانونی پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔

چین اور پاکستان کے مابین گوادر میں اسمارٹ ماڈرن پورٹ سٹی کا ماسٹر پلان تیار کرنے کا معاہدہ ہونے کے بعد نجی اسیکیموں پر گزشتہ سال پابندی عائد کردی گئی تھی۔

جی ڈی اے کے عہدیدار نے بتایا کہ ‘نئی ہاؤسنگ اسکیموں پر پابندی کے حوالے سے وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال سے رابطہ کیا گیا تھا کہ وہ پابندی کالعدم قرار دیتے ہوئے نجی سرمایہ کاروں کو اجازت دیں کیوں کہ متعدد سرمایہ کار تعمیراتی کام شروع کرنے کے لیے اجازت کی غرض سے جی ڈی اے کے چکر لگا رہے ہیں‘۔

مزید پڑھیں: سی پیک کے حوالے سے عالمی برادری کو زیادہ اندازے لگانے کی ضرورت نہیں، چین

پاکستان میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے ترجمان وفاقی وزیر احسن اقبال نے نئی ہاؤسنگ اسکیم کے مسئلے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ گوادر میں بغیر منصوبے کے تعمیراتی کام کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی تاہم جی ڈے اے کو ہدایت دی کہ ماسٹر پلان کی حتمی شکل نہ آنے تک صبر کا مظاہرہ کریں۔

جی ڈی اے حکام کے مطابق ایک نئی کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہے جو ہر 6 ماہ میں نجی ہاؤسنگ اسکیموں سے متعلق کارکردگی رپورٹ پیش کرے گی جس کے تحت غیر فعال ترقیاتی منصوبوں کو ختم کردیا جائے گا۔


یہ خبر 29 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں