تاریخ ساز رائل رمبل مقابلے کون جیتنے میں کامیاب ہوا؟

اپ ڈیٹ 29 جنوری 2018
— فوٹو بشکریہ ڈبلیو ڈبلیو ای
— فوٹو بشکریہ ڈبلیو ڈبلیو ای

ڈبلیو ڈبلیو ای کا سال کا پہلا بڑا ایونٹ تاریخ ساز ثابت ہوا جب پہلی بار دونوں رائل رمبل میچز جاپانی ریسلرز نے جیت لیے۔

فلاڈلفیا میں ہونے والا ایونٹ یادگار ثابت ہوا جس کے لگ بھگ تمام میچز کافی دلچسپ ثابت ہوئے، جبکہ پہلی بار ویمن رائل رمبل جیسا تاریخ ساز مقابلہ بھی اس کا حصہ بنا۔

ریسل مینیا کی جانب سفر کا آغاز تیس ریسلرز کے رائل رمبل مقابلے سے ہوا جس کا فاتح ڈبلیو ڈبلیو ای کے سب سے بڑے ایونٹ میں چیمپئن شپ میچ کا حصہ بنتا ہے۔

مزید پڑھیں : رائل رمبل 2017 مقابلہ غیر متوقع ریسلر کے نام

ویسے تو اس ایونٹ کے آغاز سے قبل بھی تین میچز ہوئے یعنی پری شو میں، تاہم اصل مقابلے اس کے بعد ہوئے۔

ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپئن شپ

ایونٹ کا باقاعدہ آغاز چیمپئن اے جے اسٹائلز کا سمیع زین اور کیون اوئنز سے ہینڈی کیپ میچ سے ہوا اور دو کے مقابلے میں ایک کا یہ مقابلہ کافی اونچ نیچ کا شکار رہا۔ پہلے تو چیمپئن اپنے حریفوں کے ہاتھوں مار کھاتے رہے، مگر پھر کیون اوئنز ایک حملہ کرتے ہوئے ایڑی کی انجری کا شکار ہوگئے، جس کے بعد چیمپئن کو میچ میں واپسی کا موقع ملا اور کیون اوئنز کو حیران کن انداز سے چت کرکے کامیابی حاصل کرلی۔ تیز رفتار اور دلچسپ مقابلے کے باعث یہ مقابلہ لوگوں کا دل جیتنے میں کامیاب رہا اور ایسا لگتا ہے کہ ان تینوں کے درمیان کشیدگی ابھی کچھ عرصے مزید چل سکتی ہے۔

گریڈ : اے

اسمیک ڈاﺅن ٹیگ ٹیم چیمپئن شپ

دفاعی چیمپئن اوسوز کا مقابلہ چاڈ گیبل اور شیلٹن بنجامین سے تھا اور یہ میچ تین فالز پر مشتمل تھا جس میں سے دو بار کامیابی حاصل کرنے والی ٹیم فاتح قرار پاتی۔ پہلی فال کے لیے تو دونوں ٹیموں کے درمیان زبردست مقابلہ ہوا اور کافی جدوجہد دیکھنے میں آئی، مگر پھر دفاعی چیمپئنز نے کامیابی حاصل کی اور جلد ہی دوسری بار حریفوں کو چت کرکے اپنے نام میچ کیا اور چیمپئن شپ کا کامیاب دفاع کیا۔

گریڈ : بی

را ٹیگ ٹیم چیمپئن شپ

اس مقابلے میں سیٹھ رولنز اور جیسن جورڈن چیمپئن شپ کا دفاع شیمس اور سیزارو کے مدمقابل کررہے تھے، شیمس اور سیزارو نے پہلے جیسن جورڈن کو زخمی کیا اور پھر اکیلے سیٹھ رولنز کو آسانی سے چت کرکے چیمپئن شپ اپنے نام کرلی۔ ویسے تو یہ یکطرفہ میچ نظر آیا مگر اس پر انحصار ایکشن کی بجائے کہانی کو آگے بڑھانے کے لیے کیا گیا کیونکہ اس ناکامی کے بعد جیسن جورڈن اور سیٹھ رولنز کے درمیان کشیدگی بڑھنے کا امکان ہے اور مستقبل قریب میں یہ دونوں مدمقابل آسکتے ہیں۔

گریڈ بی –

یہ بھی پڑھیں : رائل رمبل 2018 کے ممکنہ فاتح کا نام سامنے آگیا

ڈبلیو ڈبلیو ای یونیورسل چیمپئن شپ

چیمپئن بروک لیسنر کو اس میچ میں براﺅن اسٹرومین اور کین کا سامنا تھا اور براﺅن اسٹرومین ہی میچ پر چھائے نظر آئے، تینوں عظیم الجثہ ریسلرز کے اس میچ میں میزیں ریسلرز کے جسموں سے ٹوٹی رہیں، کرسیاں برستی رہیں جبکہ میچ کے آخری لمحات میں کین نے دفاعی چیمپئن کو براﺅن اسٹرومین کے ہاتھوں شکست سے بچا لیا مگر خود بروک لیسنر کے داﺅ ایف فائیو کا شکار ہوگئے، اس طرح بروک لیسنر چیمپئن شپ کا دفاع کرنے میں کامیاب رہے۔ ویسے یہ نتیجہ پہلے ہی متوقع تھا کیونکہ رومن رینز اور بروک لیسنر کے درمیان ریسل مینیا 34 کے مین ایونٹ کی منصوبہ بندی ایک سال سے کی جارہی ہے تاہم براﺅن اسٹرومین کے پرستاروں کو ایک بار پھر اس نتیجے سے مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔

گریڈ : بی پلس

مینز رائل رمبل میچ

اب بات ہوجائے ایونٹ کے اس مقابلے کی، جس کا پرستاروں کو سب سے زیادہ انتظار تھا، یعنی تیس ریسلرز کا رائل رمبل میچ، جس کا آغاز روسوف اور فن بیلور نے بالترتیب نمبرون اور ٹو انٹری سے کیا۔ اس کے بعد یکے بعد دیگرے ریسلرز آتے رہے، جس کے دوران نمبر دس پوزیشن پر ٹائی ڈیلینگر کو کیون اونز نے روک دیا اور سمیع زین نے اس جگہ کو چرا لیا۔ میچ کے دوران طویل عرصے سے ڈبلیو ڈبلیو ای سے دور سابق چیمپئن رے مسٹریو کی سرپرائز آمد بھی ہوئی جبکہ ڈولف زیگلر سب سے آخر یعنی 30 ویں نمبر رنگ میں داخل ہوئے۔ آخر میں جو چار ریسلر بچے ان میں جاپانی ریسلر شنسکے ناکامورا، جان سینا، رومن رینز اور فن بیلور شامل تھے، جن میں سے فن بیلور کو جان سینا نے رنگ سے باہر پھینکا، جس کے بعد وہ خود شنسکے ناکامورا کے ہاتھوں باہر ہوگئے، آخر میں رومن رینز کو بھی جاپانی ریسلر نے رنگ سے باہر کرکے یہ میچ اپنے نام کرلیا اور ریسل مینیا میں ٹائٹل میچ میں شرکت یقینی بناتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپئن اے جے اسٹائلز کا مقابلہ کریں گے۔

گریڈ : اے پلس

فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا
فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

ویمن رائل رمبل میچ

ڈبلیو ڈبلیو ای کی تاریخ میں پہلی بار ویمن رائل رمبل مقابلے کا انعقاد ہوا جس کا آغاز ساشا بینک اور بیکی لینچ نے کیا جس کے بعد یکے بعد دیگرے موجودہ اور ماضی کی ویمن ریسلرز رنگ میں آتی رہیں، تاہم توقع کے مطابق جاپانی ریسلر آسکا نے آخر میں نکی بیلا کو رنگ سے باہر کرکے مقابلہ اپنے نام کرلیا، ماضی اور آج کے اسٹار کا تال میل کافی دلچسپ ثابت ہوا جبکہ میچ کے بعد یو ایف سی کی سابق چیمپئن رونڈا روسی کی سرپرائز آمد ہوئی جنھوں نے آسکا کے ساتھ ایک پرکشیدہ لمحہ گزارا۔

گریڈ : اے

فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا
فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں