اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے خلاف وفاقی دارالحکومت میں دھرنے کے دوران سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) عصمت اللہ جنیجو تشدد کیس سمیت چار مقدمات میں عبوری چلان پیش کر دیا گیا۔

تھانہ سیکریٹریٹ پولیس کی جانب سے ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو تشدد کیس سمیت چار مقدمات میں عبوری چلان انسدادِ دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔

پولیس کی جانب سے پیش کیے جانے والے چالان میں پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف 14 گواہان کی فہرست فراہم کی گئی ہے جبکہ ایس ایس پی اور دیگر پولیس اہلکاروں پر تشدد کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی چالان کا حصہ ہے۔

انسداد دہشت گردی عدالت کی اب تک کی کارروائی

2014 میں اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے دھرنے کے دوران مشتعل افراد نے یکم ستمبر کو پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کردیا تھا، جس کی وجہ سے پی ٹی وی نیوز اور پی ٹی وی ورلڈ کی نشریات کچھ دیر کے لیے معطل ہوگئی تھیں۔

اسی دھرنے کے دوران مشتعل مظاہرین نے ایس ایس پی عصمت اللہ جنیجو اور پارلیمنٹ ہاؤس پر بھی حملہ کیا تھا۔

حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں تقریباً 70 افراد کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں پارلیمنٹ ہاؤس، پی ٹی وی اور سرکاری املاک پر حملوں اور کار سرکار میں مداخلت کے الزامات کے تحت انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے انسداد دہشت گردی عدالت کے دائرہ کار کو چیلنج کردیا

واضح رہے کہ عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری پر اسلام آباد کے ریڈ زون میں توڑ پھوڑ اور سرکاری ٹی وی پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) پر حملے سیمت سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو کو زخمی کرنے کا الزام ہے۔

پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس میں عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے گئے تھے۔

بعد ازاں انسداد دہشت گردی عدالت نے مسلسل پیش نہ ہونے کے باعث عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے ورانٹ گرفتاری اور جائیداد ضبط کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

خیال رہے کہ 14 نومبر 2017 کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو تشدد کیس سمیت چار مقدمات میں ضمانت منظور کی تھی۔

7 دسمبر 2017 کو انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت میں 11 دسمبر تک کی توسیع کردی تھی جبکہ عمران خان نے عدالت کے دائرہ کار کو چیلنج کیا تھا۔

مزید پڑھیں: عمران خان کےخلاف انسداد دہشتگردی عدالت کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان

یاد رہے کہ گزشتہ سماعت کے دوران اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران خان کو پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس سمیت چار مقدمات میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

11 دسمبر 2017 کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی مقدمہ منتقلی کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ان کی عبوری ضمانت میں 19 دسمبر تک کی توسیع کرتے ہوئے انہیں دوبارہ طلب کیا تھا۔

انسدادِ دہشت گردی عدالت میں 13 دسمبر کو عمران خان کی عبوری ضمانت کے حوالے سے درخواست دائر کی گئی تھی جسے منظور کر لیا گیا تھا جبکہ 2 جنوری 2018 کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

رواں ماہ 2 جنوری کو ہونے والی سماعت میں عدالت نے ایس ایس پی عصمت اللہ جنیجو، سرکاری چینل پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) اور پارلیمنٹ حملہ کیس سمیت 4 مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں