دفترخارجہ نے لیبیا کے سمندر میں مہاجرین کی کشتی ڈوبنے سے 16 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

دفتر خارجہ سے جاری دستاویزات کے مطابق جاں بحق ہونے والے 8 پاکستانی مہاجرین کی لاشوں کو برآمد کرلیا گیا اور ان کی شناخت بھی ہوگئی ہے جبکہ 4 کی شناخت ان کے دوستوں کے ذریعے ہوئی۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ لیبیا کے ساحل کے قریب کشتی حادثہ میں جاں بحق ہونے والے 16 پاکستانیوں کی شناخت ہوگئی ہے اور جاں بحق افراد میں ایک خاتون بھی شامل ہیں.

ان کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والے افراد کا تعلق پنجاب کے مختلف شہروں گجرات، منڈی بہاوالدین، سرگودھا اور راولپنڈی سے ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق لیبیا میں پاکستانی سفارت خانہ جاں بحق ہونے والے تمام پاکستانی افراد کی لاشوں کو نکالنے کے لیے بہت کوشش کررہا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ حادثے میں ایک ہی خاندان کے 4 افراد اور ایک 5 سالہ بچہ بھی جاں بحق افراد میں شامل ہے۔

یاد رہے کہ لیبیا کی سمندری حدود میں افریقا سے یورپ جانے والے مہاجرین کی کشتی ڈوبنے سے 11 پاکستانیوں سمیت 90 افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:لیبیا:مہاجرین کی کشتی ڈوبنے سے 11 پاکستانیوں سمیت 90 افراد جاں بحق

لیبیا کے قصبے زوارا میں موجود سیکیورٹی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ دو لیبیا کے باشندے اور دو پاکستانیوں کو کشتی کے ذریعے بچالیا گیا ہے۔

زوارا پڑوسی ملک تیونس کی سرحد کے قریب واقع ہے جہاں سے مہاجرین گزشتہ دو برس کے دوران یورپ داخل ہونے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔

انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے گزشتہ برس نشاندہی کی تھی یورپ داخلے کی کوشش کرنے والے شہریوں میں پاکستان کا نمبر 13 واں ہے اور 2017 میں 3 ہزار 138 پاکستانی اٹلی پہنچے تھے تاہم کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔

تاہم رواں برس پاکستان تیسرے نمبر پر پہنچ گیا ہے کیونکہ جنوری میں 240 کے قریب پاکستانی اٹلی پہنچ چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں