متحدہ عرب امارات (یو اے سی) کی ریاست دبئی کے ہوائی اڈے کو گزشتہ برس دنیا بھر کے ایئرپورٹس کے مقابلے میں مصروف ترین ایئرپورٹ قرار دے دیا گیا۔

دبئی ایئر پورٹس آپریٹر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق یو اے ای کے اس ایئرپورٹ پر مسافروں کی آمد میں 46 لاکھ مسافروں کا اضافہ ہوا جو سال 2016 کے مقابلے میں 5.5 فیصد ہے۔

اعلامیہ میں بتایا گیا کہ امریکا جانے والی پروازوں میں لیپ ٹاپ لے جانے کی عارضی پابندی کے باوجود مسافروں کی تعداد میں واضح طور پر اضافہ ہوا ہے۔

بین براعظمی ہوائی راستے پر موجود یہ انتہائی اہم گزرگاہ خلیج کے ان چند ہوائی اڈوں میں سے ایک ہے جہاں مسافروں کی تعداد میں حیرت انگیز طور پر اضافہ ہوا۔

مزید پڑھیں: دبئی ایئر شو میں پاکستانی طیارے کی دھوم

اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ برس سب سے زیادہ بھارتی شہری دبئی ایئر پورٹ پر آئے جن کی تعداد ایک کروڑ 21 لاکھ ہے، جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 5.4 فیصد زیادہ ہے۔

اس کے علاوہ دوسرے نمبر پر برطانوی شہری ہیں جنہوں نے دبئی کا سفر کیا جبکہ 64 لاکھ سعودی باشندوں نے بھی دبئی کا سفر کیا۔

روس اور چین کے مسافروں میں نمایا حد تک اضافہ ہوا جن میں 2016 کے مقابلے میں بالتریب 28 فیصد اضافے کے ساتھ 13 لاکھ 40 ہزار اور 19.4 فیصد اضافے کے ساتھ 22 لاکھ مسافر شامل ہیں۔

خیال رہے کہ یہ اضافہ ایسے وقت میں دیکھنے میں آیا ہے جب یو اے ای نے روس اور چین کے شہریوں کے لیے آسانی پیدا کرتے ہوئے انہیں دبئی پنچنے پر ویزا دینے کی سہولت فراہم کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: دبئی میں اب مسافر ڈرونز پر سفر کریں گے

اعلامیہ کے مطابق 2017 کے دوران 2016 کے مقابلے میں پروازوں کی تعداد میں 10 ہزار تک کمی آئی تھی تاہم مسافروں کی تعداد میں پرواز کی گنجائش کے مطابق ہونے کی وجہ سے اضافہ دیکھنے میں آیا۔

علاوہ ازیں دبئی پہنچنے والے کارگو میں بھی واضح اضافہ ہوا جو 2.4 فیصد اضافے کے 26 لاکھ 50 ہزار ٹن تک پہنچ گیا تھا۔

دبئی ایئر پورٹ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) پال گریفتھس کا کہنا تھا کہ 2018 میں مسافروں کی تعداد 9 کروڑ 3 لاکھ تک پہنچنے کا امکان ہے کیونکہ حکام کی توجہ ڈی ایکس بی پروگرام کے تحت ایئرپورٹ کی سالانہ مسافروں کی گنجائش کو 11 کروڑ 80 لاکھ تک پہنچانے پر مرکوز ہے۔


یہ خبر 06 فروری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں