اس وقت اگر لڑاکا طیاروں کے حوالے سے کسی ملک کو دنیا پر سبقت حاصل ہے تو وہ امریکا ہے مگر نئے جے 20 اسٹیلتھ لڑاکا طیارے کے ذریعے چین اس خلاءکو پر کرنے کے لیے پرامید ہے۔

جمعہ (نو فروری) کو چینی فضائیہ نے اعلان کیا کہ اس کا نیا اسٹیلتھ لڑاکا طیارہ جے 20 اب جنگی مقاصد کے لیے تیار ہے اور فضائیہ کے حوالے کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں : چینی فوجی مشقوں میں جدید بیلسٹک میزائل کی رونمائی

چین کے صدر ملکی مسلح افواج کو جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کے منصوبے کی نگرانی کررہے ہیں، جس میں اینٹی سیٹلائیٹ میزائل، آبدوزیں وغیرہ بھی شامل ہیں۔

ایک مختصر بیان میں چینی فضائیہ کا کہنا تھا کہ جے 20 کو لڑاکا یونٹس کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔

بیان کے مطابق اس طیارے کی بدولت فضائیہ کی جنگی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگا جبکہ وہ ملکی خودمختاری، سیکیورٹی اور خطے کے دفاع کے لیے 'مقدس مشن' مکمل کرسکے گی۔

یہ بھی پڑھیں : چین، پاکستان میں فوجی اڈہ بنانے کا ارادہ رکھتا ہے: امریکی رپورٹ

اس طیارے کو پہلی بار 2016 کے آخر میں ایک ائیر شو کے دوران پیش کیا گیا تھا جبکہ اس کی پہلی جھلک 2010 میں سامنے آئی تھی۔

تاہم یہ طیارہ امریکا کے ایف 22 جیسی راڈار کو دھوکا دینے کی کتنی صلاحیت رکھتا ہے، وہ ابھی کہنا مشکل ہے۔

چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق چین اس کے علاوہ ایک اور اسٹیلتھ لڑاکا طیارے جے 31 کو بھی تیار کررہا ہے جو کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں امریکی ایف 35 کو ٹکر دے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں