سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں دو ضمنی ریفرنسز کے سلسلے میں قومی احتساب بیورو (نیب) حکام کی جانب سے طلبی باوجود پیش ہونے سے گریز کردیا۔

خیال رہے کہ نیب نے العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسز میں دائر ان 2 ضمی ریفرنسز میں بیان ریکارڈ کروانے کے لیے 10 فروری کو طلب کیا تھا جو بعدِ ازاں اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جمع کرائے جائیں گے۔

نیب راولپنڈی حکام نے 10 فروری کو ساڑھے 4 بجے تک سابق وزیراعظم کا انتظار کیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔

نیب حکام کے مطابق العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں ضمنی ریفرنس کے سلسلے میں نواز شریف کی عدم پیشی پر اس ریفرنس کو احتساب عدالت میں دائر کردیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ’جس کی ضمانت ضبط ہونے والی تھی اسے وزیر اعلیٰ بنا دیا گیا‘

واضح رہے کہ یہ ضمنی ریفرنسز اسلام آباد کی احتساب عدالت میں دائر کیا جائے گا جہاں نواز شریف اور ان کے اہلِ خانہ کے خلاف نیب کی جانب سے کرپشن ریفرنسز کی سماعت جاری ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 22 جنوری کو سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز، صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کے خلاف لندن میں ایون فیلڈز اپارٹمنٹس سے متعلق ریفرنس میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے ملزمان کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کردیا گیا تھا۔

30 جنوری کو احتساب عدالت نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس پر نیب کے ضمنی ریفرنس سے متعلق سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے اسے سماعت کے لیے منظور کر لیا۔

یہ بھی پڑھیں: ضمنی ریفرنس: گواہوں کا بیان ویڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ کرانے کی استدعا منظور

یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے پاناما پیپرز کیس کے حتمی فیصلے میں دی گئی ہدایات کی روشنی میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز کے خلاف 3 ریفرنسز دائر کیے گئے تھے جبکہ مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا نام ایون فیلڈ ایونیو میں موجود فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں شامل ہے۔

سپریم کورٹ نے نیب کو 6 ہفتوں کے اندر شریف خاندان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت جاری کی تھی، تاہم نیب نے 8 ستمبر کو عدالت میں ریفرنسز دائر کیے تھے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر پاناماپیپرز کیس کی تحقیقات کرنے والی 5 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے ایک رکن عرفان نعیم منگی کو حال ہی میں ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نیب راولپنڈی مقرر کیا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں