بلوچستان کی صوبائی حکومت نے کوئٹہ میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلرز سے نمٹنے کے لیے 400 اہلکاروں پر مشتمل ایگل فورس قائم کر دی۔

صوبائی حکومت کی جانب سے ایگل فورس کے قیام کا فیصلہ کوئٹہ میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

کوئٹہ پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری نے کہا کہ شہر سے دہشت گردی کا صفایا کرنے کے لیے پولیس کو تربیت دینے اور منظم کرنے کی کوششیں کی ہیں۔

آئی جی بلوچستان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران ہمیں کوئٹہ میں دہشت گردی کی 150 دھمکیاں موصول ہوئیں اور 'ان دھمکیوں سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی کے طریقہ کار پر کام جاری تھا'۔

انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پولیس اہلکاروں کو تربیت دی گئی ہے اور جائے وقوعہ سے معلومات جمع کرنے کے لیے کرائم سین وین تیار کی گئی ہیں۔

آئی جی کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں فارنزک لیبارٹری کے قیام کے لیے ایک ارب روپے کی ضرورت ہے تاہم دہشت گردی واقعات کی باقاعدہ تفتیش کے لیے سٹیلائٹ لیب کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ کوئٹہ سیف سٹی منصوبے پر عملدرآمد شہر میں انسداد دہشت گردی کے لیے ناگزیر ہے۔

خیال رہے کہ کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے واقعات سامنے آتے رہے ہیں جہاں سیکیورٹی فورسز سمیت عوام کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور کئی جانیں گنوائیں جا چکی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں