بیروت میں بم دھماکا، 53 افراد زخمی
بیروت: حزب اللہ کا مضبوط گڑھ سمجھے جانے والے بیروت کے مضافاتی علاقے میں ایک گاڑی میں منگل کے روز ہونے والے دھماکے میں حکومتی اور فوجی ذرایع کے مطابق کم از کم 53 افراد زخمی ہو گئے ہیں-
یہ دھماکہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب لبنان میں پڑوسی ملک شام میں جاری خانہ جنگی کے حوالے سے سخت کشیدگی پائی جاتی ہے جہاں حزب اللہ نے جنگجوؤں کو شامی صدر بشاالاسد کی فورسز کا ساتھ دینے کے لیے شام بھیجا گیا ہے-
فوجی ذرایع کے مطابق، دھماکہ بیر ال آباد علاقے میں واقع اسلامک کواپریشن سینٹر کی پارکنگ میں ایک گاڑی میں ہوا-
لبنان کے وزیر صحت، علی حسن خلیل نے اے ایف پی کو بتایا دھماکے سے 53 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 12 کو ابھی بھی ہسپتال ہی میں رکھا گیا ہے- جبکہ دو افراد کو سرجری کے لئے لے جایا گیا ہے-
لبنانی صدر، مچل سلیمان سمیت لبنان کے مختلف سیاسی رہنماؤں کیجانب سے دھماکے کی شدید مذمّت کی گئی ہے-
مذکورہ حملہ بیروت میں حزب اللہ کا گڑھ سمجھے جانے والے علاقے میں ایک سال قبل شام میں شروع ہونے والی خانہ جنگی کے بعد یہ سب سے زیادہ بڑا واقعہ قرار دیا جا رہا ہے-
حزب اللہ نے جنگجوؤں کو شامی صدر بشاالاسد کی فورسز کا ساتھ دینے کے لیے شام بھیجا ہے جسکے باعث لبنان میں گہری تفریق پائی جاتی ہے اور یہ قدم وہاں تشدد میں اضافے کا باعث بنا ہے۔
اس بات کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ جب دھماکے کے بعد لبنان کے وزیر داخلہ، مروان چربیل متاثرہ جگہ کا معائینہ کرنے پہنچے تو، اے ایف پی ایک فوٹوگرافر کے مطابق، حزب اللہ کے حامیوں نے ان پر حملہ کر دیا- جس کے جواب میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے حزب اللہ حکّام نے ہوائی فائرنگ کی-