روس کا ’ناقابل تسخیر‘ میزائلوں کی نئی جنریشن تیار کرنے کا دعویٰ

01 مارچ 2018
روسی صدر ماسکو میں وفاقی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے — فوٹو: اے ایف پی
روسی صدر ماسکو میں وفاقی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے — فوٹو: اے ایف پی

روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ہائپر سونک میزائل کی نئی جنریشن کی تیاری کا دعویٰ کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق روسی صدر نے ٹیلی ویژن پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران ملک کی جانب سے تیار کردہ میزائلوں سمیت کئی نئے ہتھیاروں کی ویڈیوز دکھائیں، جو بحر اوقیانوس سمیت دنیا میں کہیں بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں۔

ولادی میر پیوٹن نے اپنی 2004 کی ایک تقریر کا حوالہ دیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ روس ہتھیاروں کی نئی جنریشن تیار کرے گا، اور ان کے مطابق اب ان کا یہ وعدہ پورا ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’پہلے کوئی بھی ہم سے بات تک نہیں کرنا چاہتا تھا اور نہ ہمیں سننا چاہتا تھا، لیکن اب وہ ہمیں سنیں گے۔‘

یہ بھی پڑھیں: روس کا بین البراعظمی میزائل کا کامیاب تجربہ

روسی صدر کی اس بات پر وزیر دفاع سرگئی شوئیگو اور وزیر خارجہ سرگئی لاروف سمیت ایوانوں میں موجود اراکین نے کھڑے ہو کر تالیاں بجائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہائپرسونک میزائل سسٹم آواز سے 20 گنا زیادہ تیزی سے پرواز کر سکتا ہے، جس کے باعث یہ فضائی اور میزائل دفاع کی کسی بھی قسم کے مقابلے میں ناقابل تسخیر ہے، جس کا کوئی ملک موازنہ نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ روس نے فضا سے مار کرنے والے نئے چھوٹے میزائل سسٹم ’کِنزال‘ کا تجرباتی استعمال بھی شروع کردیا ہے، جو آواز سے 10 گنا رفتار سے اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب، روس سے ’ایس 400‘ ڈیفنس سسٹم، دیگر ہتھیار خریدے گا

ولادی میر پیوٹن نے کہا کہ اس کے علاوہ روس نے بغیر انسانوں کے پانی میں چلنے والی ڈیوائسز بھی تیار کرلی ہیں، جو آبدوزوں اور ٹورپیڈوز کے مقابلے میں کئی گنا تیزی سے سفر کر کے نیوکلیئر وارہیڈز لا سکتی ہیں۔

انہوں نے نئے کروز میزائل اور بین البراعظمی بیلسٹک میزائل ’سرمت‘ کے تجربات بھی دکھائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں