چین نے امریکا کی جانب سے اقوام متحدہ کو شمالی کوریا کے ہتھیار بنانے کے منصوبے میں مدد کرنے والی کشتیوں پر پابندی لگانے کو اپنی تحقیقات مکمل ہونے تک روکنے کی درخواست کردی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شوانگ کا کہنا تھا کہ بیجنگ کو معاملے میں تحقیقات کے لیے وقت درکار ہے کیونکہ خلاف ورزی کرنے والے جن عالمی پورٹس اور بلیک لسٹ ٹریڈنگ کمپنیوں پر پابندی کا کہا جارہا ہے ان کے پاس بڑی تعداد میں کشتیاں اور جگہیں موجود ہیں۔

خیال رہے کہ واشنگٹن نے غیر ملکی تاجروں کی شمالی کوریا کی مدد کرنے کی رپورٹس پر اقوام متحدہ سے درخواست کی تھی کہ یہ کم جونگ ان کے نیوکلیئر اور میزائیل ڈویلپمنٹ پروگرام کو روکنے کے لیے اس پر تیل اور دیگر تجارتی اشیاء کی در آمد پر پابندی کی خلاف ورزی ہے۔

واضح رہے کہ چین شمالی کوریا اور اس کی زیادہ تر تجارتوں کا کئی دہائیوں سے سفارتی محافظ ہے تاہم چین نے پیانگ یانگ کی ہتھیار بنانے کے منصوبے پر لگی پابندیوں کی حمایت کی ہے۔

چینی وزارت خارجہ نے نیوز بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہمیں دیگر ایجنسیوں کے ساتھ مل کر معاملے کو دیکھنے کے لیے کچھ وقت درکار ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس سے متعلق پیشکش کو تکنیکی وجوہات کی بناء پر روکیں گے اور اپنا فیصلہ سلامتی کونسل کی قرارداد کی ضروریات اور حقائق پر روشنی ڈالتے ہوئے کریں گے۔

یاد رہے کہ امریکا اور جاپانی حکام کا کہنا تھا کہ انہوں نے شمالی کوریا پر لگی پابندیوں کے باوجود اسے تیل فراہم کرنے والی کشتی کو عکس بند کیا ہے۔

جنوبی کوریا کے حکام کا کہنا تھا کہ انہوں نے شمال کو آئل فراہم کرنے والے دو جہازوں کو قبضے میں لیا ہے۔

تائیوانی حکام نے کہا تھا کہ وہ تاجر پر آئل کی فروخت کا بندوبست کرنے والے کے الزام پر تحقیقات کر رہے ہیں۔

آسٹریلوی حکام نے شمالی کوریا کو بیلسٹک میزائیل بنانے کا سامان سمیت دیگر اشیاء کی فروخت میں مدد کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔

گزشتہ ہفتے مالدیپ کی حکومت نے ان کے جھنڈے والی کشتی کو شمالی کوریا کے حدود میں دیکھے جانے کی جاپان کی وزارت خارجہ کی رپورٹ کو مسترد کردیا تھا

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں