ممبئی: بیوی کی جانب سے قتل کی کوشش اور دھوکا دہی کے الزامات کے بعد بھارتی ٹیم کے فاسٹ باؤلر محمد شامی کے خلاف اقدام قتل سمیت سات مقدمے درج کر لیے گئے ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کولکتہ پولیس جوائنٹ سی پی (کرائم) کے مطابق شامی کی اہلیہ حسین جہان نے باقاعدہ اپنے شوہر اور ان کے گھروالوں کے بارے شکایت کی جس کے بعد شامی پر اقدام قتل سمیت سات مقدمے درج کر لیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ حسین جہان نے شامی کے بڑے بھائی پر بھی جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا جس پر ان کے بھائی پر بھی ریپ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

اس سے قبل 2014 میں محمد شامی سے شادی کرنے والی حسین جہاں کہا تھا کہ انہیں فاسٹ باؤلر کی گاڑی سے وہ فون ملا جو انہیں آئی پی ایل فرنچائز دہلی ڈیئرڈیولز نے تحفتاً دیا تھا اور انہوں نے موبائل میں قابل اعتراض باتیں پڑھی ہیں۔

فاسٹ باؤلر کی بیوی نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے شوہر کے دیگر خواتین کے ساتھ افیئر ہیں اور قابل اعتراض موا کے حامل پیغامات کے اسکرین شاٹس بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیے تھے۔

شامی کی 24 سالہ بیوی اور سابق ماڈل نے مزید الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ مجھ پر آئے دن ذہنی اور جسمانی تشدد کرتے تھے اور دورہ جنوبی افریقہ سے واپسی پر بھی مجھے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

کولکتہ پولیس کے جوائنٹ کمشنر پراوین ٹری پاتھی نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے گھریلو تشدد، زہر کے ذریعے نقصان پہنچانے اور ریپ سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج کیے ہیں۔

محمد شامی نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں اپنے خلاف سازش قرار دیا تھا۔

یاد رہے کہ اسی تنازع کی وجہ سے محمد شامی بھارت کے پرکشش سینٹرل کنٹریکٹ سے محروم ہو گئے تھے جس کے تحت بھارتی کھلاڑیوں ایک ملین ڈالر تک کے کنٹریکٹ دیے گئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں