زلمی کو شکست، گلیڈی ایٹرز کی پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن

اپ ڈیٹ 11 مارچ 2018
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ایونٹ میں پانچویں فتح کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن حاصل کر لی۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ایونٹ میں پانچویں فتح کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن حاصل کر لی۔

پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کے 23ویں میچ میں شین واٹسن اور کپتان سرفراز احمد کی عمدہ کارکردگی کی بدولت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو 6وکٹ سے شکست دے کر پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن حاصل کر لی ہے۔

دبئی میں کھیلے جا رہے میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پشاور زلمی کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

پشاور زلمی نے اننگز کا آغاز کیا تو کامران اکمل پہلے ہی اوور میں محمد نواز کی گیند پر اپنی وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے اور پہلی ہی گیند پر وکٹ گنوا بیٹھے۔

ڈیوین اسمتھ نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے محمد حفیظ کے ہمراہ دوسری وکٹ کیلئے 56 رنز جوڑے جس میں اسمتھ کے پانچ چھکوں سے مزین 49 رنز شامل تھے لیکن وہ نصف سنچری سے ایک رن کی دوری پر شین واٹسن کو وکٹ دے بیٹھے۔

نئے بلے باز رکی ویسلز اور حفیظ نے اسکور کو 89 تک پہنچایا تو ایسا محسوس ہوتا تھا کہ پشاور زلمی کی ٹیم باآسانی 180 سے 190 رنز کا مجموعے حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی لیکن درمیانی اوورز میں گلیڈی ایٹرز کے باؤلرز نے نپی تلی باؤلنگ کر کے پشاور کے بڑے اسکور کی امیدوں کو خاک میں ملا دیا۔

اس دوران زلمی نے 12 رنز کے فرق سے پانچ وکٹیں گنوائی اور ایک مرتبہ پھر بیٹنگ لائن زمین بوس ہونے کا خطرہ منڈلانے لگا لیکن ڈیرن سیمی اور ویسلز نے عمدہ بیٹنگ کر کے بیٹنگ لائن کو سنبھال لیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی اور 33 گیندوں پر 56 رنز کی شراکت قائم کر کے ٹیم موعقول مجموعے تک رسائی دلائی۔ پشاور زلمی نے مقررہ اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 157 رنز بنائے، سیمی 36 اور ویسلز 31 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔

جواب میں اوپنرز نے گلیڈی ایٹرز کو 30 رنز کا معقول آغاز فراہم کیا، اسد شفیق آؤٹ ہونے والے پہلے بلے باز تھے جو صرف 9رنز بنا سکے۔

شین واٹسن نے اپنی عمدہ فارم کا سلسلہ جاری رکھا اور ایک مرتبہ پھر بڑی اننگز کھیلنے کے موڈ میں نظر آئے لیکن عمید آصف کی ایک شارٹ گیند کو صحیح سے نہ کھیل سکے اور 37 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔

کیون پیٹرسن نے لیام ڈاسن کو لگاتار دو چھکے لگائے اور پھر اسی اوور میں کامران اکمل کے ہاتھوں کیچ ہو کر وکٹ گنوا بیٹھے جبکہ رمیز راجہ جونیئر کی اننگز بھی نو رنز تک محدود رہی۔

84 رنز پر چار وکٹیں گرنے کے بعد گلیڈی ایٹرز مشکل میں گھرے نظر آ رہے تھے اور اس موقع پر رلی روسو کا ساتھ دینے کپتان سرفراز احمد آئے۔

دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے بغیر کوئی رسک لیے ہدف کی جانب پیش قدمی شروع کی اور 74 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کو ایونٹ میں پانچویں فتح اپنے نام کر لی، سرفراز نے 45 اور روسو نے 31 رنز بنائے۔

اس میچ میں فتح کے ساتھ ہی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر پہلے نمبر پر پہنچ گئی ہے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد کو ذمے دارانہ اننگز کھیلنے پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔

گلیڈی ایٹرز کی فتح کے ساتھ ہی لاہور قلندرز کی پلے آف مرحلے تک رسائی کی تمام امیدیں دم توڑ گئیں۔

میچ کیلئے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں