صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی معروف سماجی کارکن پروین رحمٰن کی زندگی اور جدوجہد پر بنی ڈاکیومینٹری فلم نے عالمی ایوارڈ اپنے نام کرلیا۔

ان کی زندگی پر ڈائریکٹر مہرا عمر کی جانب سے بنائی گئی ڈاکیومینٹری فلم ’پروین رحمٰن: دی ربل آپٹیمسٹ‘ نے نیپال میں ہونے والے ہیومن رائٹس انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں ایوارڈ اپنے نام کیا۔

اس فلمی میلے میں دنیا بھر کے 60 سے زائد ملکوں کی جانب سے ڈاکیومینٹری فلمیں پیش کی گئیں۔

ہیومن رائٹس انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کا اختتام 10 مارچ کو ہوا، جہاں پروین رحمٰن کی زندگی پر بنی ڈاکیومینٹری فلم پیش کی گئی۔

—پرومو فوٹو
—پرومو فوٹو

کھٹمنڈو میں ہونے والی فلم فیسٹیول میں 67 منٹ پر مبنی پروین رحمٰن کی زندگی پر بنائی گئی فلم کی خصوصی اسکریننگ کی گئی، جس کے بعد جیوری نے فلم کے لیے عالمی ایوارڈ کا اعلان کیا۔

پروین رحمٰن کی زندگی پر بنی فلم کو نان فکشن ڈاکیومینٹری کی کیٹیگری میں ایوارڈ دیا گیا۔

فلم میں پروین رحمٰن کی زندگی، ان کی جانب سے بے خوف کراچی میں کی جانے والی سماجی خدمات، انہیں درپیش مشکلات سمیت انہیں لاحق خطرات کو دکھایا گیا ہے۔

خیال رہے کہ پروین رحمٰن کو 5 سال قبل 13 مارچ 2013 کو کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Malik Mar 12, 2018 01:23pm
’پروین رحمٰن: دی ربل آپٹیمسٹ‘، شرمین عبید چنائے کی آسکر ایوارڈ یافتہ موویز، آئی ایم ملالہ اور دیگر اسی طرح کی پاکستانی ڈاکیومنٹری فلمز پاکستانی ٹی وی چینلز پہ کیوں نشر نہیں کی جاتیں؟ یہ سب تو بار بار نشر ہونی چاہیئیں۔ کیا حکومت کی طرف سے اجازت نہیں یا یہ سب صرف ایوارڈ جیتنے کے لیئے بنتی ہیں؟ معاشرے پہ ان کا اثر کیسے ہو گا؟