اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اقتصادی امور مفتاح اسمٰعیل نے عندیہ دیا ہے کہ حکومت اگلے مالی سال کا بجٹ 27 اپریل کو پیش کرے گی جو ’ٹیکنوکریٹک‘ نوعیت پر مبنی ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ مالی سال کا بجٹ سیاسی بجٹ سے ہٹ کر ہوگا۔

یہ پڑھیں: 47 کھرب 50 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش

مفتاح اسمٰعیل نے ڈان کو بتایا کہ حکومت نے تمام سیاسی جماعتوں کو مشاورت میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ’آئندہ مالی سال کا بجٹ ٹیکنوکریکٹ طرز کا ہوگا، مسلم لیگ (ن) نے عوامی نوعیت کا بجٹ پلان کیا ہے تاکہ ووٹرز کی حمایت حاصل کی جا سکےجیساکہ ماضی کی حکومتیں کرتی رہی ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ ہم سیاسی بجٹ پیش نہیں کریں گے تاکہ اگلی وفاقی حکومت ایک سال تک بغیر کسی رکاوٹ کے اپنا کام کرتی رہے‘۔

مفتاح اسمٰعیل نے بتایا کہ اس ضمن میں حکومت نے پیپلز پارٹی کے رہنما سید نوید قمر اور شیریں رحمان سے مشاورتی نشست کر چکے ہیں جس پر ان کی رضا مندی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’رواں مالی بجٹ کا خسارہ 5 فیصد سے محدود رکھنے کے ساتھ مزید 4.5 فیصد تک کمی لانے کی کوشش کی جائے گی‘۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کیلئے امداد ’امریکی بجٹ تجاویر‘ میں شامل

انہوں نے بتایا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے پیپلز پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کرائی۔

مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو بھی مشاورت کے لیے مدعو کریں گے ۔

اس حوالے سے انہوں نے واضح کیا مزید مشاورت سے پہلے وہ بجٹ اسٹریٹیجک پیپر (بی ایس پی) کو وفاقی کابینہ سے تصدیق کرائیں گے اور اگلے مالی سال کے بجٹ میں چھٹے سال کا بجٹ بھی شامل ہوگا تاکہ اگلی حکومت امور کی انجام دہدی میں مصروف رہے‘۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ہوگا لیکن ہائی گروتھ ریٹ کی بنیاد پر ہی تنخواہ میں معقول اضافہ ممکن ہو سکے گا تاہم رواں برس جی ڈی پی کا 6 فیصد گروتھ حاصل کیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ اگلے مالی سال کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس متعارف نہیں کرایا جائےگا۔

مزید پڑھیں: آئندہ مالی سال کا بجٹ 27 اپریل کو پیش کیا جائے گا، مشیر خزانہ

مفتاح اسمٰعیل نے بتایا کہ حکومت اگلے سال کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس متعارف نہیں کرے گی اور 10 فصید مہنگائی میں اضافہ، گروتھ ریٹ میں بہتری اور ٹیکس نیٹ میں 4 لاکھ نئے ٹیکس پئیرز کو شامل کرنے کی بنیاد پر اضافی 12 ارب روپے حاصل ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی خواہش پر حکومت ٹیکس ریٹ میں کمی اور 10 لاکھ روپے کمانے والے شخص پر انکم ٹیکس کی چھوٹ دی گی کیونکہ 4 لاکھ روپے پر سالانہ ٹیکس غریب آدمی پر ظلم ہے ۔

انہوں نے واضح کیا کہ دیگر ٹیکس میں کمی کی خبروں کو غیر مصدقہ قرار دیا۔

مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ وفاقی بجٹ 27 اپریل کو پیش کیا جائے گا اور صوبائی حکومتیں آٹھ دنوں کے اندر اپنے بجٹ کا اعلان کر سکتی ہیں کیونکہ موجودہ اسمبلی کی مدت 31 مئی تک ہے اور تمام بجٹ موجودہ اسمبلی سے پاس ہوں گے۔


یہ خبر 15 مارچ 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں