امریکہ کا افغانستان سے انخلاء میں تیزی لانے پر غور

شائع July 9, 2013

افغانستان کے صدر حامد کرزئی، اے پی فائل تصویر۔۔۔۔
افغانستان کے صدر حامد کرزئی، اے پی فائل تصویر۔۔۔۔

 واشنگٹن: نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ صدر حامد کرزئی کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے افغانستان سے اپنی فورسز کے انخلاء کے عمل میں تیزی لانے پر سنجیدہ غور کر رہا ہے۔

اخبار نے پیر کو دیر گئے امریکی اور یورپی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خودساختہ زیرو آپشن میں 2014ء کے بعد افغانستان میں کسی امریکی فوجی کا وجود برقرار نہ رکھنا بھی زیر غور ہے۔

امریکی صدر باراک اوبامہ افغانستان میں 2014ء کے آخر تک امریکی فوج کی مداخلت ختم کرنے کیلئے پرعزم ہیں کہ انتظامیہ کابل کے ساتھ کچھ فورس برقرار رکھنے سے متعلق مذاکرات کرتی رہی ہیں

تاہم اوبامہ کے کرزئی کے ساتھ تعلقات خراب ہوچکے ہیں اور گزشتہ ماہ تعلقات کو اس وقت ایک بڑا اور نیا دھچکا پہنچا جب امریکہ کی جانب سے قطر میں طالبان کے ساتھ امن مذاکرات شروع کرنے کی ایک کوشش سامنے آئی۔

ٹائمز کا کہنا ہے کہ کرزئی نے مذاکرات کی مخالفت کی اور 2014ء کے بعد افغانستان میں امریکی فورسز کو برقرار رکھنے کیلئے درکار دیرپا سیکورٹی معاہدے اور امریکیوں کے ساتھ مذاکرات ختم کردئیے۔

کشیدگی میں کمی کیلئے دونوں صدور نے 27جون کوویڈیو کانفرنس کے ذریعے بات چیت کی لیکن اخبار نے اس بات چیت سے واقف امریکی اور افغان حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ناکام رہی۔

انہوں نے کہا کہ کرزئی نے امریکہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ طالبان اور افغانستان میں ان کے حامیوں کے ساتھ علیحدہ سے مذاکرات کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

کرزئی یہ محسوس کرتے ہیں کہ اس سے ان کا ملک ان کے دشمنوں کے ہاتھ چلا جائے گا۔

اخبار نے کہا ہے کہ امریکی انخلاء کی رفتار یا کتنے فوجی باقی رہیں گے،اس بارے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، ابھی تک مقصد دیرپا سیکورٹی معاہدے کو عملی شکل دینا ہے۔

لیکن ٹائمز نے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات میں رکاوٹیں آڑے آرہی ہیں۔

کابل میں ایک سینئر مغربی اہلکار نے کہا کہ وہاں ہمیشہ سے زیرو آپشن رہا ہے لیکن اسے بنیادی آپشن کے طور پرنہیں دیکھا گیا ہے۔

اب یہ ان میں سے ایک آپشن بن رہا ہے اور اگر آپ واشنگٹن میں کچھ لوگوں کو سنیں تو شاید اسے ایک حقیقی راستے کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

اہلکار نے تاہم مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ افغانیوں نے یہ احساس کرنا شروع کردیا ہے کہ زیرو آپشن ایک نمایاں امکان ہوسکتا ہے۔

اس وقت 68,000 میں سے نصف امریکی فوجی فروری تک افغانستان سے نکلنے والے ہیں اور نئی تربیت یافتہ افغان فوج اور پولیس سیکورٹی کی جنگ اپنے ہاتھوں میں لے رہی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 جون 2025
کارٹون : 21 جون 2025