پولینڈ اور یوکرین سمیت یورپ کے 6 اہم ممالک نے روس کے سابق جاسوس کو زہر دینے کے معاملے پر برطانیہ کے ساتھ اظہار یک جہتی کرتے ہوئے روسی سفارت کاروں کو واپس بھیجنے کا اعلان کردیا۔

جمہوریہ چیک، پولینڈ، یوکرین، ایسٹونیا، لٹوویا اور لیتھوانیا کی جانب سے روسی سفارت کاروں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو یورپین یونین کے دیگر ممالک کے علاوہ کینیڈا اور امریکا کے ساتھ ہونے والے روابط کا حصہ ہے۔

یوکرین کے صدر پیٹرو پوروشینکو کا فیس بک میں اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ 'انگلینڈ کے شہر سلیسبری میں کیمکل حملے کے ردعمل میں یوکرین اپنے اتحادی برطانیہ کے ساتھ خیرسگالی کے طور پر کھڑے ہیں'۔

مزید پڑھیں:برطانیہ کا 23 روسی سفارتی اہلکاروں کو واپس بھیجنے کااعلان

ان کا کہنا تھا کہ 'اتحادیوں اور یورپین یونین میں شامل ممالک سے رابطوں کی روشنی میں روس کے 13 سفارت کاروں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم چند سفارت کار بدستور دارالحکومت میں موجود ہوں گے'۔

پولینڈ کے وزیرخارجہ یازیک کیپوتویچ کا کہنا تھا کہ وارسا نے 4 روسی سفارت کاروں کو معطل کردیا ہے۔

پولینڈ کے وزیرخارجہ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ 'روس کے چار سفارت کاروں کو 3 اپریل نے ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا گیا ہے اور چاروں کے نام بھی سفیر کو دے دیے گئے ہیں'۔

اے ایف پی کے مطابق لیتھوانیا کے وزیر خارجہ لیناس لنکویئس کا کہنا تھا کہ روسی سفارت خانے کے 3 عہدیداروں کو 'سفارتی عملے کے شایان شان سرگرمیوں میں نہ ہونے پر' معطل کردیا گیا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں:’روس سے برطانوی سفارتکاروں کو نکالنے سے حقائق نہیں بدلیں گے‘

ان کا کہنا تھا کہ 'دوسری جنگ عظیم کے بعد پہلی مرتبہ شہریوں پر کیمکل استعمال کیا گیا ہے، مخصوص صورت حال کا تقاضا ہے کہ خاص جواب دیا جائے'۔

جمہوریہ چیک کے وزیراعظم ایندریج بابیز کا کہنا تھا کہ وہ تین روسی سفارتی عہدیداروں کو معطل کردیں گے۔

ایسٹونیا کے وزیرخارجہ سوین مائیکسر کا کہنا تھا کہ ان کی ریاست نے روسی سفارت خانے کے ملٹری اتاشی کو معطل کردیا ہے۔

لیٹویا کے وزیرخارجہ نے کہا کہ ان کی جانب سے بھی روسی سفارت کاروں کو واپس بھیج دیا گیا ہے۔

سلوواکیا کے وزیرخارجہ نے صحافیوں کو آگاہ کیا کہ انھوں نے برطانیہ میں سابق جاسوس کو زہر دیے جانے کے بعد روسی سفارتی اہلکاروں کو معطل کرنے کے بجائے دیگر پہلووں کا جائزہ لینے کو ترجیح دی ہے۔

یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں روس اور برطانیہ کے تعلقات میں اس وقت سخت کشیدگی پیدا ہوئی تھی جب روس اور برطانیہ کے جاسوسی کرنے والے سابق اہلکار کو برطانیہ میں زہر دے کر مارنے کی کوشش کی گئی تھی۔

برطانیہ کی وزیر اعظم نے روس پر پابندیوں سمیت کئی سفارتی عہدیداروں کو ملک بدر کرنے کے احکامات جاری کیے تھے جس کے جواب میں روس نے بھی برطانوی اہلکاروں کو واپس بھیج دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں