وفاقی کابینہ نے کراچی میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک میں کے ایس ای پاور لمیٹڈ کے شیئر کی فروخت کے لیے چینی کمپنی کو نیشنل سیکیورٹی سرٹیفکیٹ کے اجرا کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس پاکستان (اے پی پی) کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت نجکاری کے بارے میں کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس وزیراعظم آفس میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں کے ای ایس پاور لمیٹڈ کی جانب سے کے الیکٹرک لمیٹڈ میں اس کے حصص کی شنگھائی الیکٹرک پاور کو فروخت کے معاملے پر غور کیا گیا جبکہ اس میں وفاقی کابینہ کی توثیق سے مشروط نیشنل سیکورٹی سرٹیفکیٹ کے اجرا کا فیصلہ کیا گیا۔

کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے پاکستان اسٹیل ملز لمیٹڈ کی نجکاری اور پی آئی اے سی ایل کی تشکیل نو سے متعلق مختلف امور کا بھی جائزہ لیا۔

کمیٹی نے سپانسرنگ ڈویژنوں سے کہا کہ وہ اس بارے میں پہلے کے فیصلوں کی روشنی میں جامع اور مربوط انداز میں تجاویز دوبارہ پیش کریں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس سرٹیفکیٹ کا تعلق کے الیکٹرک پر وجب الادا اربوں روپے کے قرضوں سے ہے جس کی منظوری نیپرا دے گا۔

خیال رہے کہ سعودی عرب کا الجومائح گروپ، کویت کا نیشنل انڈسٹریز گروپ اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی کمپنی کے شراکت داری میں کے الیکٹرک کے 66.4 فیصد شیئر کے مالک ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Mar 31, 2018 06:46pm
گزشتہ خبر کے مطابق کے الیکٹرک کی نجکاری کا وقت گزر چکا تھا اور اس کے لیے دوبارہ نئے سرے سے پورا عمل شروع کیا جانا تھا اگر یہ بات درست تو وزیراعظم کس طرح کے فیصلے کررہے ہیں، ایسا تو نہیں کہ’’ کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی میں ظالمانہ لوڈشیڈنگ میں اضافہ دباؤ ڈالنے کا ایک طریقہ ہو‘‘۔