اسلام آباد: سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے دورہِ کابل میں افغانستان کے صدر اشرف غنی اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات میں دوطرفہ تعلقات پر مبنی منصوبہ ‘افغانستان پاکستان ایکشن پلان برائے امن اور اتحاد’ میں تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

پاکستانی وفد میں ڈائریکٹر جنرل آف ملٹری آپریشن میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا سمیت دیگر سیکیورٹی افسران بھی شامل تھے۔

یہ پڑھیں: افغانستان میں عسکریت پسندی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی مدد طلب

واضح رہے کہ اس سے قبل فروری میں منصوبے سے متعلق پہلا اجلاس نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکا تھا جس کے بارے میں کہا گیا تھا کہ افغان حکام کے تحفظات پر توجہ نہیں دی گئی۔

تاہم اس ضمن میں مثبت پیش رفت فروری کے آخری ایام میں آئی جب افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان کو مذاکرات کی دعوت دی اور وعدہ کیا تھا کہ پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات استوار کیے جائیں گے۔

دوسری جانب پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اگلے جمعے کو کابل کا دورہ کرنے جارہے ہیں تاہم سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کا دورہ کابل اسی کی کڑی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کیلئے پاکستانی برآمدات میں ایک چوتھائی کمی

اسی دوران پاکستان اور امریکا نے بھی منفی رحجانات سے متاثر ہونے کے بجائے تعلقات میں بہتری پر آمادگی کا اظہار کیا۔

اس حوالے سے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اور امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی سیکریٹری کے مابین اسلام آباد میں ملاقات ہوئی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ ‘دونوں ممالک کی جانب سے دوطرفہ تعلقات میں بہترین کی خواہش ظاہر کی گئی’۔

مزید پڑھیں: افغانستان میں پاکستانی سفارتی اہلکارکو قتل کر دیا گیا

اعلامیے میں کہا گیا کہ ‘آرمی چیف نے باور کرایا کہ پاکستان قومی سطح پر خطے اور خصوصاً افغانستان میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے اور اس ضمن میں دیگر ممالک کو بھی مثبت کردار ادا کرنا ہوگا’۔

امریکا کی کوشش ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے تعلقات میں بہتری آئے۔


یہ خبر 03 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں