سابق وزیراعظم نواز شریف کو نیب لاہور نے طلب کرلیا
سابق وزیراعظم نواز شریف کو قومی احتساب بیورو(نیب) لاہور نے 1998 میں اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے جاتی امرا تک سڑک تعمیر کروانے کے حوالے سے وضاحت کے لیے 21 اپریل کو طلب کرلیا۔
نیب لاہور کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 21 اپریل 2018 کو نیب کمپلیکس لاہور میں متعلقہ دستاویزار کےساتھ مشترکہ تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کروا دیں۔

نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ آپ نے بطور وزیر اعظم 15 مارچ 1998 کو غیر قانونی طور پر ضلع کونسل لاہور کے فنڈ سے ذاتی مفاد کے لیے ادا پلاٹ سے سندرمل تک سڑک تعمیر کرنے کے لیے اجلاس بلالیا۔
نیب کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے حکم پر سڑک کی چوڑائی 20 فٹ سے 24 فٹ کی گئی جس سے لاگت میں اضافہ ہوا۔
سابق وزیراعظم کو کہا گیا ہے کہ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ آپ نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور آپ کی جانب سے ضلع کونسل لاہور کے فنڈ سے کسی پروجیکٹ کے لیے احکامات دیناغیرقانونی تھا۔
یہ بھی پڑھیں:نواز شریف اور جہانگیر ترین تاحیات نااہل قرار
نیب کے مطابق نواز شریف پر بطور وزیراعظم غیر قانونی طور پر اختیارات کا استعمال کرتے ہوتے ہوئے اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب اور اپنے بھائی شہباز شریف کے ساتھ مل کر ذاتی فائدے کے لئے سڑک بنانے کا الزام ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے غیرقانونی حکم پر اس منصوبے کی خاطر ضلع کونسل لاہور کو بہت سے عوامی مفاد کے منصوبے بند کرنے پڑے۔
نیب کا کہنا ہے کہ نواز شریف 21 اپریل کو صبح 11 بجے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہو کر اپنا موقف ریکارڈ کرادیں۔
قبل ازیں سپریم کورٹ نے دن کے آغاز میں آئین کے آرٹیکل62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت کے تعین کا فیصلہ سناتے ہوئے واضح کیا تھا کہ اس شق کے تحت نااہلی تاحیات ہوگی جس کے نتیجے میں نواز شریف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سیکریٹری جنرل جہانگیرترین پارلیمانی سیاست سے تاحیات نااہل ہوگئے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے جولائی 2017 میں اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کو اقامے کے تحت بیٹے کی کمپنی سے قابل وصول تنخوا کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر نااہل قرار دیا تھا جس کے بعد نواز شریف نے فوری طور پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔











لائیو ٹی وی