واشنگٹن: امریکی خفیہ ادارے ایف بی آئی کے سابق سربراہ جیمس کومی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارت کے لیے ’اخلاقی طور پر نااہل‘ قرار دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی نیوز کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں سابق سربراہ ایف بی آئی نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ جھوٹ بولنے کے عادی ہیں اور وہ اپنے ’ارد گرد افراد کے لیے بدنما داغ ہیں‘۔

خیال رہے کہ جیمس کومی کے بیان کے بعد امریکی صدر اور ان کے درمیان ایک نئی لفظی جنگ کا آغاز ہوگیا اور ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایف بی آئی کے سابق سربراہ کو ’ناپسندیدہ‘ شخص قرار دیا اور کہا کہ انہیں جیل میں ہونا چاہیے تھا۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ

جیمس کومی کی جانب سے یہ انٹرویو ایک ایسے وقت میں دیا گیا کہ جب ان کی یادگار ’ایک اعلیٰ وفادار: سچ، جھوٹ اور قیادت‘ (A Higher Loyalty: Truth, Lies and Leadership,) کے شائع ہونے جارہی ہے، جس میں انہوں نے ریپبلکن صدر کے ساتھ اپنے تعلقات کو تفصیل سے بیان کیا ہے۔

ایف بی آئی کے سابق سربراہ نے گزشتہ برس مئی میں اپنی برطرفی کے بعد دیئے گئے پہلے ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ ‘میرے خیال سے ڈونلڈ ٹرمپ صدارت کے لیے اخلاقی طور پر ٹھیک نہیں ہیں‘۔

انہوں نے امریکی صدر کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ خواتین سے اس طرح بات اور برتاؤ کرتے جیسے وہ گوشت کا ٹکرا ہوں‘ اور ’وہ ہر چھوٹے بڑے معاملات میں مسلسل جھوٹ بولتے اور سمجھتے ہیں کہ امریکی عوام ان پر یقین رکھتے ہیں‘۔

جیمس کومی نے کہا کہ ’یہ صدر امریکی صدر ملک کے اقدار کے معاملے پر پورا نہیں اترتے اور ٹرمپ انتظامیہ کے لیے کام کرنا اخلاقی طور پر ٹھیک نہیں ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل کرنے کیلئے مہم

انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکی صدر اپنے ارد گرد موجود تمام افراد کے لیے بدنما داغ ہوں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’مجھے نہ صرف امید ہے بلکہ میرا خیال ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دفتر سے ہٹانا امریکی عوام سے کانٹا ہٹانے کے برابر ہوگا اور کچھ چیزیں غیر متوقع طور پر ہوتی ہیں‘۔

جیمس کومی کی جانب سے اپنی کتاب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بے ایمان، انا پرست اور ایک بدتمیر مالک سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسا شخص ایف بی آئی کے سربراہ سے وفاداری کا ذاتی عہد کا مطالبہ کرتا ہے۔

دوسری جانب اس انٹرویو سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹوئٹر پر مختلف ٹوئٹ کے ذریعے ایف بی آئی کے سابق سربراہ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

امریکی صدر نے کہا کہ ’ میں نے جیمس کومی سے کبھی ذاتی وفاداری کا نہیں کہا اور میں اس شخص کو بمشکل ہی جانتا ہوں‘

انہوں نے کہا کہ جیمس کومی کی جانب سے بولے گئے دیگر جھوٹ کی طرح ان کے ’میموز‘ خود بنائے ہوئے اور یہ جعلی ہیں!‘‘۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایف بی آئی کے سابق سربراہ نے 2016 کے انتخابات کی تحقیقات کو ’بیوقوفانہ‘ طریقے سے کیں، ساتھ ہی انہوں نے جیمس کومی کی یادگار کتاب کا مختصر جائزہ لینے کی بھی پیش کش کی۔

مزید پڑھیں: ‘وائٹ ہاؤس والے ٹرمپ کو خبطی اور بیٹی کو عقل سے پیدل سمجھتے ہیں‘

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری سارہ سینڈرز نے اے بی سی کو ایک بیان میں تھا کہ ’یہ بہت واضح ہے کہ جیمس کومی نے خود سے معلومات لیک کی اور انہوں نے کانگریس کو جھوٹ بولا‘، جس کے جواب میں ایف بی آئی کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے میں تصدیق سے نہیں کہ سکتے کہ روس کی جانب سے مواد کا استعمال کیا گیا، جس سے ڈونلڈ ٹرمپ بلیک میل ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ میرے خیال سے یہ ممکن ہے لیکن مجھے نہیں معلوم اور میرے یہ الفاظ زیادہ ہیں اور میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں امریکا کے صدر کے بارے میں بات کروں گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں