ایک منٹ میں زخم بھرنے والا جیل تیار

18 اپريل 2018
— فوٹو بشکریہ سڈنی یونیورسٹی
— فوٹو بشکریہ سڈنی یونیورسٹی

آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں نے ایسا گلیو جیسا مرہم تیار کیا ہے جو کہ ایک منٹ کے اندر زخم کا منہ بند کردیتا ہے اور یہ جنگوں اور گاڑیوں کے حادثات میں زخمی ہونے والے افراد کے لیے انقلابی طریقہ علاج ثابت ہوسکے گا۔

یہ جیل کسی ٹائل سیل کرنے والے سیال کی طرح کام کرے گا تاہم اسے ایک قدرتی الاسٹک پروٹین سے تیار کیا گیا ہے۔

سڈنی یونیورسٹی کے ماہرین نے اسے تیار کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اسے زخم پر لگائے اور اس پر روشنی ڈالیں تو زخم کا منہ سیکنڈوں میں بند ہوجائے گا۔

مزید پڑھیں : زخم کے بعد سیکنڈوں میں خون کو روکنا ممکن؟

سڈنی یونیورسٹی نے امریکا کی ہارورڈ اور نارتھ ایسٹرن یونیورسٹیوں کے ساتھ مل کر اس جیل کا پروٹوٹائپ تیار کیا ہے اور جانوروں پر اس کی کامیاب آزمائش کے بعد جلد انسانوں پر اس کا تجربہ کیا جائے گا۔

سڈنی یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے محقق پروفیسر انتھونی ویز کے مطابق یہ انقلابی دریافت ہوسکتی ہے ' جنگ میں زخمی ہو، گاڑی کا حادثہ یا کسی بھی وجہ سے زخم آنے پر اسے فوری طور پر استعمال کرکے اموات کا خطرہ نمایاں حد تک کم کیا جاسکے گا'۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ جیل ایسے روایتی مرہم کی جگہ لے گا جو کہ اندرونی زخموں کے علاج میں زیادہ مددگار ثابت نہیں ہوتے کیونکہ ان تک رسائی اکثر بہت مشکل ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خون جمنے اور نہ رکنے کی 6 وجوہات

انہوں نے بتایا کہ اس کی قدرتی الاسٹک خصوصیات ٹشوز کے زخموں کے لیے بھی اسے کارآمد بناتی ہیں جو مسلسل پھیلتے اور سکڑتے رہتے ہیں جیسے دل، پھیپھڑے اور شریانیں وغیرہ۔

اس حوالے سے مقالہ سائنس ٹرانسلیشنل میڈیسین میں شائع ہوا اور اب محققین انسانی ٹرائل کے لیے فنڈز اکھٹا کرنا چاہتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں