• KHI: Partly Cloudy 17.3°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 13°C
  • KHI: Partly Cloudy 17.3°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 13°C

نواز شریف، مریم نواز کل عدالت میں پیش ہوں گے

شائع April 22, 2018 اپ ڈیٹ April 24, 2018
—فوٹو:مریم نواز ٹویٹر
—فوٹو:مریم نواز ٹویٹر

سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز لندن سے اسلام آباد پہنچنے کے بعد احتساب عدالت میں پیش ہوگئے۔

مریم نواز نے لندن کے ہیتھرو ائرپورٹ سے روانگی سے قبل اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ ‘اس وقت ہیتھرو ائرپورٹ میں موجود ہیں اور جلد اسلام آباد کے لیے روانہ ہوں گے’۔

والدہ کو چھوڑ کر واپسی کو مشکل قرار دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘عدالت میں پیشی کی خاطر رات گئے پہنچ جائیں گے، الوداع کہنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے’۔

قبل ازیں مریم نواز اور نواز شریف لندن کے ہسپتال میں زیرعلاج کلثوم نواز کی عیادت کے لیے رواں ہفتے لندن پہنچ گئے تھے جہاں وہ گزشتہ کئی ماہ سے پیش ہورہے ہیں۔

مزید پڑھیں:استثنیٰ کی درخواست مسترد ہونے کے بعد نواز شریف کی وطن واپسی کا امکان

مریم نواز نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ ‘ایک بیٹی اپنی علیل ماں کی دیکھ بھال نہیں کرسکتیں اور تین مرتبہ کے منتخب وزیر اعظم اپنی بیمار بیوی کی تیمار داری نہیں کرسکتے’۔

انھوں نے لندن پہنچنے کے بعد کلثوم نواز کی صحت کےبارے میں کہا تھا کہ ‘امی کی ریڈیو تھراپی کی جارہی ہے، مسلسل قے کے باعث کمزور ہوگئی ہیں، کسی سہارے کے بغری چل بھی نہیں سکتیں اور انھیں دعاوں کی ضرورت ہے’۔

رپورٹس کے مطابق کلثوم نواز کو کیموتھراپی کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کیا گیا ہے۔

نواز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر کینسر دوبارہ ہواتو ان کی سرجری ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ریڈیو تھراپی کے بعد دیکھا جائے گا کہ سرجری کی ضرورت ہے یا نہیں’۔

یاد رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے جمعے کے روز سماعت کے دوران نواز شریف اور مریم نواز کی جانب سے ایک ہفتے کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی غرض سے دائر کی گئی درخواست کو مسترد کردیا تھا تاہم اسی روز عدم حاضری کی اجازت دی تھی۔

نیب کے پراسیکیوٹر افضل قریشی نے استثنیٰ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک درخواست نے اس سے قبل استثنیٰ لینے کے بعد عوامی جلسے سے خطاب کیا تھا۔

افضل قریشی کا کہنا تھا کہ درخواست گزاروں کے پاس اگلی سماعت سے قبل میڈیکل سے متعلق معاملات کو مکمل کرنے کے لیے کافی وقت ہے۔

نیب عدالت نے پراسیکیوشن کے گواہ واجد ضیا کو بھی العزیزیہ ریفرنس میں اپنا بیان ریکارڈ کروانے کے لیے 23 اپریل کو طلب کرلیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025