سعودی عرب کی سربراہی میں اتحادیوں کی یمن میں کی گئی ایک فضائی کارروائی میں حوثی باغیوں کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے صدر صالح الصماد کا مارا گیا۔

حوثی باغیوں کی سرکاری خبر ایجنسی سبا کی رپورٹ کے مطابق صالح الصماد کو تین روز قبل بندرگاہ کے قریبی شہر حودیدہ میں فضائی کارروائی میں نشانہ بنایا گیا تھا۔

سپریم پولیٹیکل کونسل کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کونسل اور یمن کے عوام صالح الصماد کی شہادت پر غم میں ڈوبے ہوئے ہیں۔

کونسل کی جانب سے زیر تسلط علاقوں میں تین روزہ سوگ کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

حوثی باغیوں کے اہم رہنما کی ہلاکت کے بعد سپریم کونسل نے مہدی محمد حسین المشاط کو قواعد کے مطابق اگلے سیشن کے لیے نئے صدر کے طور پر منظوری دے دی ہے۔

خیال رہے کہ سعودی اتحادیوں کی جانب سے یمن میں فضائی کارروائیوں میں گزشتہ تین روز میں اضافہ ہوا ہے جہاں مسلسل تینوں روز بدترین کارروائیاں کی گئیں جس کے نتیجے میں کئی شہری جاں بحق ہو چکے ہیں۔

سعودی اتحادیوں نے 23 اپریل کو شمالی صوبے حجہ کے ضلع بنی کیس میں شادی کی ایک تقریب میں کی گئی بمباری کے نتیجے میں دلہن سمیت 20 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ حوثیوں نے 88 افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔

صوبہ حجہ کی وزارت صحت کے اعلیٰ عہدیدار خالد النادہری کا کہنا تھا کہ جاں بحق افراد میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے جو ایک شادی کی تقریب کے لیے لگائے گئے ٹینٹ میں جمع تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ حجہ کے ضلع بنی کیس میں ہونے والے اس شادی کی تقریب میں فضائی کارروائی کے نتیجے میں دلہن بھی جاں بحق ہوگئیں۔

مقامی ہسپتال الجمہوری کے سربراہ محمد الصومالی کا کہنا تھا کہ دولھا سمیت 45 زخمیوں کو لایا گیا تھا۔

خالد النادہری کا کہنا تھا کہ صوبہ حجہ میں اتوار کو ہونے والی فضائی کارروائی میں ایک خاندان کے پانچوں افراد کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

یمن کے جنگ ذدہ مغربی صوبے مواضعہ میں 21 اپریل کو سعودی اتحادیوں کی جانب سے مسافر بس پر کی گئی بمباری کے نتیجے میں 20 شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔

یمن ڈیٹا پروجیکٹ نامی ادارے کے مطابق جنگ کے آغاز سے اب تک ہونے والی 16 ہزار 847 فضائی کارروائیوں میں سے ایک تہائی کا نشانہ غیرعسکری تھا۔

گزشتہ تین برس کے دوران جنگ میں 10 ہزار سے زائد شہری جاں بحق اور لاکھوں زخمی ہوگئے جبکہ 30 لاکھ سے زائد افراد ملک میں جاری جنگی حالات کےباعث بے گھر ہوگئے۔

اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے ادارے، اتحادیوں کو جنگی جرائم کے ارتکاب کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اکثر ہلاکتوں کی ذمہ داری انھیں پر عائد کر رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں